کراچی میں 4 سے 6 لاکھ کنڈے ہیں، ہمارے پاس مفت بجلی دینے کا آپشن نہیں، مونس علوی

0 minutes, 0 seconds Read

کراچی کو بجلی فراہمی کی نجی کمپنی کراچی الیکٹرک (کے ای) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مونس علوی نے کہا ہے کہ کراچی میں 4 سے 6 لاکھ کنڈے ہیں، ہمارے پاس مفت بجلی دینے کا آپشن نہیں، اکیلے بجلی چوری ختم کرسکتے ہیں نہ لوگوں سے لڑسکتے ہیں۔

آج نیوز کے پروگرام ”نیوز انسائٹ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی نے کہا کہ بجلی کے نرخ حکومت طے کرتی ہے، بجلی کے نرخوں پر عوام کو شکایت ہے، ہمارے پاس مفت بجلی دینے کا آپشن نہیں، کہیں کہیں کنڈے اتر جاتے ہیں، یہ 4 سے 6 لاکھ کنڈے ہر وقت نہیں اتارے جاسکتے۔

مونس علوی نے کہا کہ اکیلی کے الیکڑک چوری بند نہیں کرسکتی، ہم لوگوں سے لڑ نہیں سکتے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 150 فیڈرز پر ہمارا خسارہ 87 فی صد ہے، پھر بھی وہاں بجلی دے رہے ہیں، ابراہیم حیدری والے سمجھتے ہیں، پانی بجلی فری ملے گی، 12 ہزار افراد کی کمپنی میں سارے شریف نہیں۔

سی ای او کے الیکٹرک نے اعتراف کیا کہ غلط کام کرنے والوں میں ہمارے ملازم بھی شامل ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بجلی دینا ہماری مجبوری ہے، ہم یہ نہیں کرسکتے کہ یہاں بجلی دیں اور وہاں نہ دیں، ہمارا ڈسٹربیوشن خسارہ 15 فی صد ہے، پرائیوٹائزیشن کے بعد خسارہ آدھا رہ گیا ہے۔

مونس علوی نے کہا کہ 900 کچی آبادیوں کے 300 فیڈرز پر بل وصولی مشکل ہے، تقریباً 2 ارب ڈالرسرمایہ کاری کا منصوبہ ہے، پول اور گرڈ بہتر بنائے جائیں گے، غیرملکی سرمایہ کاروں کا منافع منفی ایک فیصد ہے، ہم نے ایک پیسے کا منافع نہیں دیا۔

Similar Posts