جاپانی خلائی مشن ناکام لینڈر ’ریزلیلینس‘ چاند پر گر کر تباہ

0 minutes, 0 seconds Read

جاپانی خلائی کمپنی آئی اسپیس کا چاند پر اترنے والا خلائی جہاز ”ریزلیلینس“ لینڈنگ کے دوران چاند کی سطح سے ٹکرا کر تباہ ہو گیا۔ کمپنی نے کئی گھنٹوں کی کوشش کے بعد مشن کو باضابطہ طور پر ناکام قرار دے دیا۔

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق ریزلیلینس کو کامیابی سے چاند کے مدار سے نکالا گیا اور لینڈنگ کی تیاری مکمل تھی لیکن جیسے ہی لینڈر نے سطح کی جانب اترنا شروع کیا، پرواز کنٹرولرز کا اس سے رابطہ ختم ہو گیا۔ لینڈر میں ایک چھوٹا یورپی روور بھی نصب تھا، جو چاند کی سطح کا معائنہ کرنے والا تھا۔

کمپنی آئی اسپیس نے اپنے بیان میں کہا کہ زمینی ٹیم نے رابطہ بحال کرنے کی ہر ممکن کوشش کی، مگر ناکامی پر مشن کو ختم کر دیا گیا۔ کمپنی کی لینڈنگ کی لائیو اسٹریم بھی اچانک بند کر دی گئی، جس سے ظاہر ہوا کہ کچھ غلط ہو چکا ہے۔

چین کا نیا مشن خلا میں جانے کو تیار، 2 پاکستانی خلا باز بھی حصہ ہوں گے

یہ جاپانی کمپنی کی چاند پر نرم لینڈنگ کی دوسری ناکام کوشش ہے۔ اس سے قبل دسمبر 2022 میں کمپنی کا پہلا مشن ہاکوٹو آر مشن ون بھی لینڈنگ کے دوران حادثے کا شکار ہوا تھا، جب لینڈر نے اپنی اونچائی غلط ناپ کر قبل از وقت نیچے آ کر تباہی کا سامنا کیا۔

ریزلیلینس کو جنوری 2025 میں امریکی ریاست فلوریڈا سے اسپیس ایکس راکٹ کے ذریعے لانچ کیا گیا تھا۔ اس مشن میں امریکی کمپنی فائر فلائی ایرو اسپیس کا لینڈر بلیو گھوسٹ بھی شامل تھا، جس نے مارچ میں کامیابی سے چاند پر لینڈنگ کر کے نجی شعبے کی تاریخ رقم کی۔

پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر بھیجنے کی تیاریاں مکمل

جاپانی لینڈر (سی آف کولڈ) کے ہموار حصے میں لینڈنگ کے لیے تیار کیا گیا تھا۔ اس میں نصب یورپی روور ”Tenacious“ نے لینڈنگ کے بعد چاند کی مٹی جمع کر کے ناسا کو بھیجنے کا کام کرنا تھا۔

اس لینڈر میں ایک علامتی ”ریڈ ہاؤس“ بھی تھا، جو سویڈش آرٹسٹ میکائل گین برگ نے تیار کیا تھا۔ اس ماڈل ہاؤس کو چاند پر انسانی رہائش کی جانب پہلا علامتی قدم سمجھا جا رہا تھا، جو کہ آئی اسپیس کے بانی تاکیشی ہاکامادا کے اس وژن کا حصہ ہے کہ انسان 2040 کی دہائی میں چاند پر رہنے اور کام کرنے لگیں گے۔

بوئنگ کا خلائی جہاز عملے کے بغیر واپس لوٹنے پر مجبور

دو مسلسل ناکامیوں کے بعد آئی اسپیس کے مستقبل کے منصوبے پر سوالات ضرور اٹھے ہیں، تاہم کمپنی کا اگلا بڑا مشن 2027 میں ناسا کے تعاون سے متوقع ہے، جس کے لیے ایک بڑا لینڈر تیار کیا جا رہا ہے۔

مشن سے قبل کمپنی کے چیف فنانشل آفیسر جمپے نوزاکی نے کہا تھا کہ کمپنی اپنے مشن جاری رکھے گی، چاہے نتائج کچھ بھی ہوں۔

Similar Posts