حج اگلے کتنے سال تک گرمیوں میں نہیں آئے گا؟ سعودی عرب نے کیلنڈر جاری کر دیا

0 minutes, 0 seconds Read

لاکھوں مسلمانوں کے لیے خوشخبری ہے کہ حج کا مقدس سفر اگلے پچیس سال تک شدید گرمیوں میں نہیں ہوگا۔ متحدہ عرب امارات کے محکمہ موسمیات کے مطابق موجودہ سال حج کا آخری سال ہے جب یہ فریضہ موسم گرما کے سخت درجہ حرارت میں ادا کیا گیا ہے۔ 2026 سے حج معتدل موسموں میں شروع ہو جائے گا اور اگلے پچیس سال تک حجاج کو گرمی کی شدت کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

نیشنل سینٹر فار میٹیورولوجی کے مطابق، قمری کیلنڈر کے باعث حج کی تاریخ ہر سال تقریباً 11 دن پہلے آتی ہے، جس کی وجہ سے آئندہ سالوں میں یہ بہار، سردی اور خزاں جیسے موسموں میں ادا ہوگا۔

سن 2026 سے لے کر سن 2050 تک، حج موسم بہار، سرما اور خزاں میں ادا کیا جائے گا، جس سے زائرین کو نسبتاً خوشگوار اور ٹھنڈے موسم میں عبادات کی سہولت میسر آئے گی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق، قمری کیلنڈر کا شمسی سال سے گیارہ دن چھوٹا ہونا اس تبدیلی کی بنیادی وجہ ہے، جس کے باعث ہر سال حج کی تاریخ آگے آتی ہے۔

نیشنل سینٹر فار میٹرولوجی نے ایک 25 سالہ حج کیلنڈر جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اگلے کئی برسوں تک حج کن مہینوں اور موسموں میں ادا کیا جائے گا۔ اس کیلنڈر کے مطابق:

2026 تا 2033: موسم بہار (مئی تا مارچ)

2034 تا 2041: موسم سرما (فروری، جنوری، پھر دسمبر)

2042 تا 2049: موسم خزاں (نومبر تا ستمبر)

2050: حج دوبارہ موسم گرما (اگست) میں لوٹے گا

ماہرین کے مطابق یہ تبدیلی نہ صرف بزرگ اور کمزور صحت والے افراد کے لیے ایک بڑی سہولت ہوگی، بلکہ حج انتظامیہ کے لیے بھی ہجوم، سیکیورٹی، اور دیگر لاجسٹک امور کو بہتر طور پر سنبھالنے میں مددگار ثابت ہوگی۔ معتدل موسم میں عبادات کا ماحول نسبتاً پرسکون اور روحانی تجربے کو مزید پُراثر بنانے والا ہوگا۔

Similar Posts