پاکستانی حج مشن سر فہرست ، سعودی وزارت کا ایکسلینسی ایوارڈ

0 minutes, 0 seconds Read

وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ رواں سال عازمین حج کو عالمی معیار کی بہترین سہولیات فراہم کی گئیں۔ سعودی حکومت کے تعاون سے حج کا مقدس فریضہ کامیابی سے مکمل ہوا، جس پر وہ تمام پاکستانی حجاج کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

وفاقی وزیر نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ سعودی عرب نے 88 ہزار 300 سرکاری حجاج سمیت 1 لاکھ 15 ہزار سے زائد پاکستانیوں کی میزبانی کی۔ حج انتظامات پر سعودی وزارت حج و عمرہ نے پاکستان کو ایکسلینسی ایوارڈ سے نوازا، جبکہ پاکستانی حج مشن ایوارڈ حاصل کرنے والے سات ممالک میں سرفہرست رہا۔

سردار یوسف کا کہنا ہے کہ منیٰ میں ایئر کنڈیشنڈ خیمے، صوفہ کم بیڈ،معیاری کھانا، تازہ پھل اور ٹھنڈا پانی فراہم کیا گیا۔

وفاقی وزیر مذہبی امور نے مزید کہا کہ مکہ مکرمہ میں 186 عمارتیں کرائے پر حاصل کی گئیں، جن میں پہلی مرتبہ فیملی رومز بھی فراہم کیے گئے اور مدینہ منورہ میں تمام حجاج کو مسجد نبوی کے قریب تھری اور فائیو اسٹار رہائش دی گئی۔ اس کے علاوہ ریاض الجنہ کی زیارت بھی یقینی بنائی گئی۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ 88 ہزار سے زائد عازمین کو 16 گھنٹے طویل ٹرانسپورٹ آپریشن کے تحت منیٰ پہنچایا گیا۔ 73 فیصد عازمین کو ٹرین جبکہ 27 فیصد کو ایئرکنڈیشنڈ بسوں کے ذریعے مشاعر میں منتقل کیا گیا اور 56 فیصد حجاج کو پرانے منیٰ اور 44 فیصد کو نئے منیٰ میں رہائش دی گئی۔

سردار یوسف نے بتایا کہ عازمین کو طبی سہولیات اور معاونت کےلیے 400 ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف پر مشتمل ٹیم تعینات کی گئی۔ علاوہ ازیں 1050 معاونین نے ائیرپورٹ، ٹرانسپورٹ، رہائش اور کھانے کی تقسیم میں مدد فراہم کی۔

وفاقی وزیر نے پریس کانفرنس میں آگاہ کیا کہ عرفات میں بیمار حجاج کے لیے خصوصی خیمہ قائم کیا گیا تھا اور 72 بیمار حجاج کو ایمبولینس کے ذریعے حج کروایا گیا۔

وفاقی وزیر سردار یوسف کا کہنا تھا کہ مکہ میں 22 اور مدینہ میں 13 کیٹرنگ کمپنیوں کو پیپرا رولز کے تحت منتخب کیا گیا اور کھانے کے لیے پاکستانی شیف اور باورچیوں کی خدمات حاصل کی گئیں۔

سردار یوسف نے بتایا کہ پاک بھارت کشیدگی کے باعث حج فلائٹ آپریشن متاثر ہوا، لیکن وزارت مذہبی امور نے پی آئی اے کے تعاون سے تمام عازمین کی روانگی یقینی بنائی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ برس کے مقابلے میں اس سال حاجیوں کی شکایات میں 72 فیصد کمی دیکھی گئی، جو وزارت کے بہتر انتظامات کا ثبوت ہے۔

Similar Posts