حالیہ پاک بھارت کشیدگی اور مودی سرکاری کے جنگی جنون کے تناظر میں دفاعی بجٹ میں اضافہ ناگزیر ہے، جدید دور کی جنگوں میں سائبر حملے، ڈرون، مصنوعی ذہانت اور انفارمیشن وارفئیر میں دفاعی تیاری کو اپ گریڈ کرنے کی اشد ضرورت ہے، حکومت نے دفاعی تیاریوں کو مد نظر رکھتے ہوئے آئندہ مالی سال 26-2025 کے دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافہ تجویز کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے 17 ہزار 573 ارب روپے کا بجٹ 26-2025 پیش کردیا۔
بجٹ دستاویز کے مطابق نئے مالی سال میں دفاع کے شعبے کے لیے 2550 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے، نئے مالی سال کے لیے دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافے کی تجویز کے مطابق تینوں مسلح افواج اور انٹر سروسز اداروں کے لیے متناسب حصہ رکھا جائے گا۔
رواں مالی سال کے لیے دفاعی بجٹ کی مد میں 2122 ارب روپے مختص کیے گئے تھے، رواں مالی سال کے لیے دفاعی بجٹ مجموعی طور پر جی ڈی پی کا 1.71 فیصد جبکہ دفاعی اخراجات کا نظر ثانی شدہ تخمیہ 2181 ارپ روپے ہے۔
نئے بجٹ میں ملٹری پنشنز کی مد میں 742 روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے، رواں مالی سال ملٹری پنشنز کی مد میں 662 ارب روپ رکھے گئے تھے جبکہ ملٹری پنشنز کا نظر ثانی شدہ تخمینہ 676 ارب روپے ہے۔
دفاعی بجٹ میں ملازمین سے متعلقہ اخراجات 846 ارب روپے، آپریٹنگ اخراجات 704 ارب روپے، فزیکل اثاثوں کی مد میں 663 ارب روپے اور سول ورکس کی مد میں 336 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔
رواں مالی سال کے لئے دفاعی بجٹ میں ملازمین سے متعلقہ اخراجات 826 ارب روپے، آپریٹنگ اخراجات 547 ارب روپے فزیکل اثاثوں کی مد میں اخراجات 550 ارب روپے اور سول ورکس کی مد میں اخراجات 257 ارب روپے رہے۔
بری فوج کے لیے آئندہ سال 1165 ارب سے زائد مختص کرنے کی تجویز دی گئی، رواں سال بری فوج کے لیے 1 ہزار 9 ارب روپے مختص کیے گئے، رواں سال بری فوج کے اخراجات کا نظر ثانی اخراجات کا تخمیہ ایک ہزار 58 ارب روپے لگایا گیا۔
پاک فضائیہ کے لیے آئندہ مالی سال 520 ارب 74 کروڑ مختص کرنے کی تجویز ہے، رواں مالی سال پاک فضائیہ کے لیے 451ارب روپے مختص کیے گئے۔
پاک بحریہ کے لیے آئندہ مالی سال 265 ارب 97 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، رواں مالی سال پاک بحریہ کے لیے 230ارب روپے مختص کیے گئے۔
رواں مالی سال بحریہ کے نظر ثانی شدہ اخراجات 238 ارب روپے سے بڑھ جائیں گے۔