کراچی: بورڈ آفس کے قریب سڑک حادث میں دو نوجوانوں کی ہلاکت پر رپورٹ جاری، ذمہ دار کون؟

0 minutes, 0 seconds Read

کراچی میں بورڈ آفس سے عبداللہ کالج جانے والی سڑک پر پیش آنے والے المناک حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی گئی ہے جس میں دو نوجوانوں کی ہلاکت کی بنیادی وجوہات تیز رفتاری، موٹر سائیکل پر عدم کنٹرول اور خلاف ضابطہ یوٹرن کو قرار دیا گیا ہے۔ حادثے میں 20 سالہ زبیر اور 18 سالہ ایان جاں بحق ہوئے تھے۔

ڈی آئی جی ٹریفک کی جانب سے قائم کردہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ کے مطابق حادثہ اُس وقت پیش آیا جب دونوں نوجوان تیز رفتاری سے موٹر سائیکل پر سوار تھے۔ اچانک ایک سفید رنگ کی کار سامنے آ کر لیفٹ ٹرن لینے کے لیے رکی، جس پر موٹر سائیکل قابو سے باہر ہو گئی اور دونوں سوار زمین پر گر گئے۔

اسی دوران پیچھے سے آنے والا واٹر ٹینکر، جو معمول کی رفتار سے چل رہا تھا، نوجوانوں کو روندتا ہوا گزر گیا۔ دونوں نوجوان شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیے گئے، تاہم راستے میں ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

حادثے کی خصوصی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی آج نیوز نے حاصل کی ہے، جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ تیز رفتاری کے سبب موٹر سائیکل بے قابو ہوئی اور حادثہ پیش آیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موٹر سائیکل کو معمولی نقصان پہنچا لیکن انسانی جانوں کا ضیاع ناقابل تلافی ہے۔

حادثے کے بعد واٹر ٹینکر کے ڈرائیور کو فوری طور پر گرفتار کرکے پاپوش نگر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ تاہم تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق حادثے کی بنیادی ذمہ داری تیز رفتاری اور سڑک پر موجود خلاف ضابطہ یوٹرن پر عائد کی گئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جس مقام پر حادثہ پیش آیا، وہاں کوئی باضابطہ یوٹرن موجود نہیں ہے جس کے باعث شہری مجبوراً خلاف ضابطہ یوٹرن کا استعمال کرتے ہیں۔ اس کی وجہ سے نہ صرف ٹریفک کی روانی متاثر ہوتی ہے بلکہ حادثات کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

تحقیقاتی ٹیم نے سفارش کی ہے کہ حادثے کے مقام پر فوری طور پر ایک باضابطہ یوٹرن تعمیر کیا جائے تاکہ مستقبل میں ایسے اندوہناک واقعات سے بچا جا سکے۔

Similar Posts