پنجاب اور خیبرپختونخوا میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کا فیصلہ

0 minutes, 0 seconds Read

پنجاب اور خیبرپختونخوا میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، خیبر پختونخوا بجٹ کا کل حجم 2 ہزار 70 ارب روپے ہونے کا امکان ہے جبکہ پنجاب میں ترقیاتی بجٹ کے لیے ایک ہزار 200 ارب روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے۔

پنجاب

پنجاب میں نئے مالی سال کے لیے بجٹ ڈرافٹ تیار کرلیا گیا، بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہ لگانے کی تجویز زیر غور ہے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں دس فیصد اضافے اور ترقیاتی بجٹ کے لیے ایک ہزار 200 ارب روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے۔

وفاقی اہداف سامنے آنے کے بعد پنجاب نے بھی آئندہ مالی سال کے بجٹ کو حتمی شکل دینا شروع کر دیا۔ ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس لگانے کی بجائے نان ٹیکس پئیر شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کی تجویز ہے۔

سالانہ ترقیاتی بجٹ میں 2750 ترقیاتی اسکیموں کے لیے 1076 ارب روپے لوکل جبکہ 124 ارب 30 کروڑ روپے غیر ملکی فنڈنگ سے حاصل کیا جائے گا، بجٹ میں 1353 نئی ترقیاتی اسکیموں کے لیے 457 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

32 اولڈ ترقیاتی پروگرام کے لیے 207 ارب روپے، وزیراعلیٰ لوکل روڈ پروگرام بلاک کے لیے 100 ارب، پنجاب صاف پانی اتھارٹی کے لیے 4 ارب 34 کروڑ، 8 اضلاع میں وزیراعلیٰ پنجاب اسکولز میل پروگرام کے لیے 9 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے جبکہ وزیراعلیٰ ٹریکٹر پروگرام کے لیے 10 ارب اور وزیراعلیٰ پنجاب آسان کارروبار فنانس کے لیے 89 ارب مختص کرنے کا امکان ہے۔

پنجاب کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تعلیم کے لیے 110 ارب روپے، صحت کے لیے 90 ارب جبکہ ٹورازم کے لیے 600 فیصد اضافے کا امکان ہے، اس کے علاوہ پنجاب ماڈل ویلج پروگرام کے لیے 800 دیہاتوں کو پنجاب حکومت جبکہ 1600 دیہاتوں کے لیے گرانٹ ورلڈ بینک فراہم کرے گا۔

خیبر پختونخوا

آج نیوز نے مجوزہ بجٹ کی موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کے 2025-26 بجٹ کا کل حجم 2 ہزار 70 ارب روپے ہونے کا امکان ہے، آنے والے بجٹ میں صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 195 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

خیبرپختونخوا حکومت نے ترقیاتی بجٹ میں گزشتہ سال کی نسبت صرف 44 ارب روپے کا اضافہ کیا گیا ہے، خیبرپختونخوا حکومت کا سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 اور پنشن میں 7 فیصد اضافے کا امکان بتایا گیا ہے۔

  • سال 2024-25 میں ترقیاتی بجٹ 150 ارب روپے تھا

  • آنے والے بجٹ میں صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 195 ارب روپے
    مختص کرنے کی تجویز

  • لوکل گورنمنٹ کے لیے 45 ارب روپے مختص کرنے کا امکان

  • ضم اضلاع سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 33 ارب روپے رکھنے کی تجویز

  • اینول ایکسلاریڈٹ پروگرام ( اے آئی پی ) کے لیے 50 ارب روپے مختص کیے جائیں گے

  • فارن پراجیکٹ اسسٹنس کے لیے 175 ارب روپے رکھنے کی تجویز

  • پی ایس ڈی پی کے لیے 29 ارب روپے مختص کیے جائیں گے

  • خیبرپختونخوا حکومت کا تنخواہوں میں 10 اور پنشن میں 7 فیصد اضافے کا امکان بتایا گیا ہے

مشیر خزانہ مزمل اسلم کے مطابق ہم نے اپنے موجودہ وسائل سے ضم شدہ اضلاع میں منصوبے شروع کئے تاکہ ان علاقوں کی محرومیوں دور کی جاسکیں اگر این ایف سی ایوارڈ ہوتا ہے تو ہمیں 150 سے 200ارب روپے زیادہ ملیں گے۔

خیبرپختونخوا کے مجوزہ بجٹ میں دئیے گئے اعداد وشمار کے مطابق این ایف سی کی مد میں 11 سو 48 ارب روپے جبکہ نیٹ ہائیڈل پرافٹ کی مد میں 108 ارب ، آئل اینڈ گیس کی مد میں 55 ارب روپے اور وار اینڈ ٹیرر کی مد میں صوبائی حکومت کو 1 فیصد کے حساب سے 138 ارب روپے ملنے کی توقع ہے جس سے واضح ہوتا ہے کہ بجٹ کا 90 فیصد سے زائد انحصار وفاق سے ملنے والے واجبات اور فنڈز پر ہی ہے۔

Similar Posts