ماحولیاتی وسائل کو ہتھیار بنانا خطرناک ہو سکتا ہے، بلاول بھٹو

0 minutes, 0 seconds Read

پاکستانی پارلیمانی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ سندھ طاس جیسے معاہدے کمزور ہوئے تو علاقائی امن کو خطرہ ہوگا، بھارتی حملوں کے جواب میں پاکستان نے دفاع کا حق استعمال کیا، ماحولیاتی وسائل کو ہتھیار بنانا خطرناک ہو سکتا ہے، سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا خطےمیں امن خراب کرنےکےمترادف ہے، ایران پراسرائیلی حملےکی مذمت کرتاہوں، عالمی برادری سے مطالبہ ہے کہ خطے میں جنگ کو فوری روکا جائے۔

بلاول بھٹو کی زیر قیادت پاکستانی وفد کی بیلجیم کی پارلیمنٹ اور وزارت خارجہ سمیت مختلف حکام سے ملاقاتیں کیں۔ اس موقع پر بلاول بھٹو نے کہا اقوام متحدہ میں دہشت گردی سے متعلق کمیٹیوں کی ذمہ داری پاکستان کو دینا بڑی کامیابی ہے، پاکستان کو ٹیررستان کہنے والے بھارت کو یواین سے منہ توڑ جواب ملا۔

وفد نے بیلجیئم فارن افیئر کمیٹی کی وائس چیئر کیٹلین ڈیپورٹر اور چیئر آف پاکستان بیلجیئم پارلیمنٹری فرینڈ شپ گروپ فرانکیم بیلجینڈ سمیت بیلجیئم کی سینیٹ اور ایوان نمائندگان کے ممبران سے بھی ملاقات کی۔ وفد نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان، خطے میں آگے بڑھنے پائیدار قیام امن اور مسائل کے حل کیلئے جامع مذاکرات کا حامی ہے۔

پاکستانی وفد نے انٹرنیشنل ٹریڈ کمیٹی کے چیئر ممبر یورپی پارلیمنٹ برنڈ لانجے سے ملاقات میں زور دیا کہ وہ پاکستان کو جی ایس پی پلس کے تحت ترجیحی تجارت جاری رکھے، تاکہ یورپی ممالک کو پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات فروغ پائیں۔ وفد نے جنون میں مبتلا بھارت کی جانب سے پاکستانی شہریوں کیخلاف کارروائی سے بھی آگاہ کیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ وہ بھارت پر اس ضمن میں زور دیں گےکہ وہ سندھ طاس معاہدہ کو معطل کرنے جیسے ماورائے قانون اقدامات سے اجتناب کرے۔ وفد نے کہا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے اور کشمیر سمیت تمام مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کا حامی ہے۔

پاکستانی پارلیمانی وفد نے یورپین کمیشن میں کمشنر برائے بین الاقوامی شراکت داری کی کابینہ سربراہ لوسی سیسٹاکووا، کیبنٹ ایکسپرٹ برائے ایشیا نیٹیویڈاد لورینزو، یورپ کے معروف تھنک ٹینک ایگمونٹ کے ڈائریکٹر جنرل ایمبیسڈر پال ڈی وٹ سمیت اہم شخصیات کو بتایا کہ جنگ بندی کے باوجود بھارت پانی کو ہتھیار کے طورپر استعمال کر رہا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ امریکی فوج کے اعلیٰ حکام دہشت گردی کے خلاف پاکستان کو غیر معمولی شراکت دار مانتے ہیں، خود صدر ٹرمپ مسئلہ کشمیر حل کرنے کیلئے کردار ادا کرنےکو تیار ہیں۔ ایسے میں یورپی یونین کو بھی چاہیے کہ وہ مسئلہ کشمیر حل کرائے۔

سربراہ پارلیمانی وفد نے کہا کہ سندھ طاس جیسے معاہدے کمزور ہوئے توعلاقائی امن کوخطرہ ہوگا، بھارتی حملوں کےجواب میں پاکستان نے دفاع کا حق استعمال کیا، ماحولیاتی وسائل کو ہتھیار بنانا خطرناک ہو سکتا ہے، سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا خطے میں امن خراب کرنے کے مترادف ہے۔

بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا کہ ایران پراسرائیلی حملےکی مذمت کرتا ہوں، عالمی برادری سے مطالبہ ہے کہ خطے میں جنگ کو فوری روکا جائے۔

Similar Posts