وزیراعظم کا ترک صدر سے رابطہ، خطے کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار

0 minutes, 0 seconds Read

وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر رجب طیب اردوان کے درمیان ٹیلیفونک رابطے میں دونوں رہنماؤں نے خطے کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل کی ایران پر جارحیت اور فلسطینی عوام کے خلاف مظالم کی شدید مذمت کی۔ وزیراعظم نے اسرائیلی حملوں کو ایران کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی اور عالمی امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا۔

وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر رجب طیب اردوان کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا، جس میں دونوں رہنماؤں نے خطے کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے کی شدید مذمت کی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے گفتگو کے دوران کہا کہ اسرائیلی حملے ایران کی خودمختاری اور سالمیت کی کھلی خلاف ورزی ہیں، جو عالمی امن و استحکام کے لیے ایک سنگین خطرہ ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کا ایرانی صدر سے رابطہ، اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت

دونوں رہنماؤں نے فلسطینی عوام کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت کی بھی مذمت کی اور اقوام متحدہ و عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی اقدامات کا فوری نوٹس لے۔

وزیراعظم نے واضح کیا کہ پاکستان اقوام متحدہ، او آئی سی سمیت تمام بین الاقوامی فورمز پر قیامِ امن کے لیے اپنا مؤثر کردار ادا کرتا رہے گا۔ انھوں نے بتایا کہ آئندہ او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار کریں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے ترک صدر کو اسلامی تعاون یوتھ فورم کی جانب سے ملنے والے اعزاز پر مبارکباد بھی دی۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ خطے میں امن و استحکام کے لیے قریبی رابطے میں رہیں گے۔

ترک صدر کا سعودی ولی عہد سے رابطہ

ترک صدر رجب طیب اردوان نے سعودی ولی عہد سے رابطہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ایران اسرائیل مسئلہ صرف مذاکرات سے حل ہو سکتا ہے، اسرائیل کو روکنا ناگزیر ہے، صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔

ترک صدر نے کہا کہ نیتن یاہو کی حکومت خطے کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے، ایران پر حملے نے اسرائیلی جارحیت کو بے نقاب کر دیا، علاقائی کشیدگی کم کرنے کیلئے اسرائیل کو روکا جانا ضروری ہے۔

Similar Posts