اسرائیل کا ایران کے نئے فوجی سربراہ کر بھی شہید کرنے کا دعویٰ، تہران میں کمانڈ سینٹر تباہ

0 minutes, 0 seconds Read

اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی دفاعی افواج (IDF) نے ایک بار پھر اسلامی جمہوریہ ایران کے سب سے اعلیٰ فوجی کمانڈر کو شہید کر دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق، اسرائیلی فضائیہ کے طیاروں نے تہران کے قلب میں واقع ایک فعال کمانڈ سینٹر کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ایران کے ”چیف آف وار اسٹاف“ علی شادمانی شہید ہو گئے۔ علی شادمانی ایرانی مسلح افواج کے سب سے سینئر آپریشنل کمانڈر اور سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے قریبی مشیر سمجھے جاتے تھے۔

شادمانی نہ صرف جنگی کمانڈر تھے بلکہ ”ایمرجنسی کمانڈ سینٹر“ المعروف ”خاتم الانبیاء ہیڈکوارٹرز“ کے بھی سربراہ تھے، جو ایرانی افواج کے آپریشنز اور حملے کی حکمت عملی کی منظوری دیتا ہے۔ انہوں نے ایرانی فوج اور پاسدارانِ انقلاب (IRGC) دونوں کی جنگی حکمت عملی کی نگرانی کی۔ اس سے قبل وہ ایرانی جنرل اسٹاف کے آپریشنز ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ اور خاتم الانبیاء ہیڈکوارٹرز کے ڈپٹی کمانڈر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے تھے۔

ایران کا اسرائیل پر 10واں بڑا حملہ، مزید 3 اسرائیلی ہلاک، تل ابیب میں سائرن، حیفہ و دیگر شہروں پر میزائلوں کی بارش

نیتن یاہو کا آیت اللہ خامنہ ای پر حملے کا اشارہ، ایران کی حکومت گرانے کی کھلی دھمکی

اسرائیل کے بڑے حملے کا امکان، ٹرمپ کا ایرانی شہریوں کو شہر چھوڑنے کا حکم

علی شادمانی کو حالیہ جنگی مہم کے آغاز پر ایران کی مسلح افواج کا کمانڈر مقرر کیا گیا تھا، ان کے پیشرو عالم علی رشید پہلے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے تھے۔ ان کی ہلاکت ایران کی اعلیٰ عسکری قیادت کے لیے ایک اور بڑا دھچکا ہے، جو حالیہ مہینوں میں ہائی پروفائل ہلاکتوں کی ایک طویل لڑی کا حصہ بن چکی ہے اور جس سے ایران کی فوجی کمانڈ کی چین شدید متاثر ہوئی ہے۔

Similar Posts