آن لائن اکیڈمیز اور ٹیچرز کی آمدن پر بھی ٹیکس لگانے کا فیصلہ

0 minutes, 0 seconds Read

وفاقی حکومت نے آن لائن تعلیمی خدمات، ڈیجیٹل پلیٹ فارمز اور ای کامرس کاروبار کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا بڑا فیصلہ کر لیا۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ 26-2025 میں فنانس بل کے تحت نئی شق متعارف کروائی گئی ہے، جس کے تحت آن لائن اکیڈمیز، ٹیوٹرز، اور ڈیجیٹل سروسز فراہم کرنے والے تمام افراد اور ادارے انکم ٹیکس کے دائرے میں آئیں گے۔

ایف بی آر حکام کے مطابق ملک بھر میں ہزاروں آن لائن ٹیچرز اور اکیڈمیز ڈیجیٹل ایجوکیشن سروسز فراہم کر رہے ہیں، جن کی آمدن کروڑوں روپے تک جا پہنچتی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ بعض ٹیوٹر اکیڈمیز سالانہ دو سے تین کروڑ روپے کما رہی ہیں مگر یہ ٹیکس نیٹ سے باہر ہیں۔

اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری ایف بی آر کی منظوری سے مشروط ہوگی، چئیرمین ایف بی آر

نئی شق کے تحت آن لائن تدریسی خدمات،ویڈیو، آڈیو، میوزک اسٹریمنگ سروسز،کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور ڈیجیٹل اسٹوریج سروسز، آن لائن سافٹ ویئر ایپلی کیشنز، ٹیلی میڈیسن، ریسرچ و کنسلٹنسی رپورٹس، آن لائن بینکنگ، اکاؤنٹنگ، آرکیٹیکچرل ڈیزائن، ڈیجیٹل کنسلٹنسی، ای کامرس پلیٹ فارمز اور آن لائن مارکیٹ پلیسز پر ٹیکس عائد کیا جائے گا۔

Similar Posts