ایران پر چھٹے روز بھی اسرائیلی جارحیت جاری ہے، لڑاکا طیاروں نے ایک بار پھر تہران سمیت مختلف مقامات کو نشانہ بنایا ہے، میزائل پروڈکشن فیکٹریز اور میزائل لانچر تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ترجمان کے مطابق 50 سے زائد اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے تہران میں فوجی اہداف کو نشانہ بنایا۔
مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کے چھٹے روز اسرائیل نے ایک بار پھر ایران پر شدید فضائی حملے کیے ہیں۔ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے تہران، اصفہان اور دیگر شہروں میں میزائل پروڈکشن فیکٹریوں، لانچر سائٹس اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فوجی ترجمان کے مطابق 50 سے زائد لڑاکا طیاروں نے تہران میں فوجی اہداف کو ٹارگٹ کیا۔
تہران میں امام حسین یونیورسٹی اور سرکاری ریڈیو کی عمارت کے قریب بھی زور دار دھماکوں کی اطلاعات ہیں، جن سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
ایران کی مسلسل میزائل بارش سے انٹرسپٹرز ختم ہونے لگے: امریکی انٹیلی جنس ذرائع
اصفہان ایئربیس پر کیے گئے حملوں میں ایرانی حکام کے مطابق کم از کم 585 افراد شہید اور 1,326 زخمی ہو چکے ہیں۔ ہلاکتوں میں مسلسل اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ کئی زخمیوں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ 50 سے زائد جنگی طیاروں نے رات بھر جاری رہنے والی کارروائیوں میں حصہ لیا، جن میں ایران کے ایک سینٹری فیوج پروڈکشن سائٹ سمیت متعدد ہتھیار ساز فیکٹریوں پر حملے شامل تھے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران دارالحکومت تہران میں واقع سینٹری فیوج پروڈکشن سائٹ کا استعمال یورینیم کی افزودگی کی رفتار اور دائرہ کار بڑھانے کے لیے کر رہا تھا، جس کا مقصد ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق 2 ڈرونز کو بحرِ مردار کے علاقے کے اوپر مار گرایا گیا، ایک ڈرون کو شمالی اسرائیل میں تباہ کیا گیا جبکہ گولان کی پہاڑیوں میں بھی سائرن بجنے کے بعد فضائیہ نے مزید 3 ایرانی ڈرونز کو مار گرایا ۔
تہران میں صبح 5 بجے کے قریب ایک شدید دھماکے کی آواز سنی گئی، جب کہ اس سے قبل سحر سے پہلے کے اندھیرے میں بھی کئی دھماکے ہو چکے تھے۔
ایرانی حکام نے ان حملوں کی کوئی باضابطہ تصدیق نہیں کی، اسرائیل نے اس سے قبل خبردار کیا تھا کہ وہ مہرآباد بین الاقوامی ہوائی اڈے کے جنوب میں واقع ایک رہائشی و صنعتی علاقے کو نشانہ بنا سکتا ہے، جہاں فوجی تنصیبات، دواساز کمپنیاں اور دیگر صنعتی ادارے موجود ہیں۔