پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پاکستان کی بھارت کے خلاف جوابی کارروائی کے بعد کہا ہے کہ اب بھارت پر منحصر ہے کہ وہ کیا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ بغل میں چھری اور منہ پر رام رام والی حرکات کیں، مگر پاکستان نے صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا۔
وزیر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ابھی تو ہم انہیں صرف جواب دے رہے ہیں، مگر جو انہوں نے کیا ہے، اس کا حساب چکانے کا حق ہم محفوظ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف کچھ بھی ثابت نہیں ہوسکا، اس کے باوجود دشمن ملک کی جانب سے جھوٹ، الزام تراشی اور دوغلے پن کا مظاہرہ کیا جاتا رہا ہے۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ ہم نے بڑے صبر کا مظاہرہ کیا ہے، جبکہ بھارت کی جانب سے مسلسل ڈبل اسٹینڈرڈ کا مظاہرہ کیا گیا۔ وزیر خارجہ نے انکشاف کیا کہ مجھے کچھ پیغام دیئے جارہے تھے اور فیلڈ میں کچھ اور کیا جارہا تھا، جو اس رویے کا کھلا ثبوت ہے۔
انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر بھارت باز نہ آیا تو اس کے لیے بھی ہم تیار ہیں، اور یہ کہ ہم کچھ دیر تک یہ جاری رکھیں گے تاکہ جو کچھ انہوں نے کیا، اس کا بدلہ چکایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو پتہ ہے کہ بھارت نے بےپناہ جھوٹ بولا ہے، اور ڈیجیٹل دنیا میں کسی جگہ جائیں تو اسے تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔
پاکستان کا سب سے بڑا سائبر حملہ، بھارت اندھیرے میں ڈوب گیا، سینکڑوں سرکاری ویب سائٹس ہیک
وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا کہ ہم نے جو کچھ کیا ہے، اپنے دفاع میں کیا ہے اور دوست ممالک بھی اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ ہم حق پر ہیں۔ اسحاق ڈار نے آخر میں کہا کہ جو کچھ ہم نے کہا، ہم اس میں حق پر تھے۔
دوسری جانب وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے ایک غیر ملکی ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے بھارت اب مذاکرات اور سفارتکاری کے ذریعے کشیدگی کم کرنے کی جانب بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ جوہری ہتھیار استعمال نہ کرنے کا عہد ٹوٹے۔