تقریباً 3 ہزار پاکستانی ایران سے نکال لیے گئے، ترجمان دفتر خارجہ

0 minutes, 0 seconds Read

ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ ایران میں موجود پاکستانیوں کے انخلاء کے لیے اقدامات جاری ہیں اور اب تک تقریباً 3 ہزار پاکستانی محفوظ طور پر وطن واپس آ چکے ہیں۔ تہران میں پاکستانی سفارت خانہ انخلا کے عمل میں فعال کردار ادا کر رہا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ ایران اسرائیل تنازع کا واحد حل مذاکرات ہیں، پاکستان ایران پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتا ہے۔ ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ایران پر حملہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، اور عالمی برادری کو اسرائیل کو انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہیے۔

ترجمان نے بتایا کہ اسرائیلی جارحیت ایرانی خودمختاری اور سالمیت پر براہِ راست حملہ ہے، جسے 21 مسلم ممالک نے بھی ایک مشترکہ اعلامیے میں مسترد کر دیا ہے۔ اعلامیے میں اسرائیلی اقدامات کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے خلاف قرار دیا گیا ہے۔

شفقت علی خان کے مطابق ایران کو بین الاقوامی قانون کے تحت اپنے دفاع کا پورا حق حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان کا قریبی دوست، ہمسایہ اور شراکت دار ہے، اور پاکستان ایران کے ساتھ ہر سطح پر رابطے میں ہے۔

او آئی سی کا ہنگامی اجلاس 21 جون کو طلب، اسرائیلی جارحیت ایجنڈے میں شامل

علاقائی تناظر میں بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان جوہری عدم پھیلاؤ پر مذاکرات ہوئے ہیں۔ جبکہ بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ عید کے موقع پر سرینگر جامع مسجد اور عیدگاہ میں نماز کی اجازت نہ دینا قابل مذمت ہے، اور مقبوضہ وادی کی سیاسی قیادت کو پابند سلاسل رکھا گیا۔

ایران کا ’اسرائیل کے دل پر‘ اب تک کا سب سے بڑا حملہ

ترجمان نے یہ بھی واضح کیا کہ پاکستان دہشت گردی کا شکار ملک ہے، اور کینیڈین انٹیلی جنس ایجنسی کے حالیہ بیانات غیر حیران کن اور غیر ذمہ دارانہ ہیں۔ امریکا کے ساتھ پاکستان کے دیرینہ اور گہرے تعلقات ہیں، اور پاک بھارت جنگ بندی پر امریکی بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

ترجمان نے ایران میں رجیم چینج سے متعلق قیاس آرائیوں کو محض افواہیں قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا، اور کہا کہ ایران عالمی جوہری ادارےکے ساتھ مسلسل رابطے میں رہا ہے۔

Similar Posts