ڈسٹرکٹ جیل اٹک میں بدانتظامی اور تشدد کا معاملہ، 5 افسران معطل

0 minutes, 0 seconds Read

محکمہ داخلہ پنجاب نے ڈسٹرکٹ جیل اٹک میں اختیارات کے ناجائز استعمال، بدانتظامی، اور قیدی پر مبینہ تشدد میں ملوث 5 افسران کو معطل کرتے ہوئے ان کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔ محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ جیل قوانین کی خلاف ورزی پر زیرو ٹالرینس کی پالیسی پر سختی سے عمل کیا جا رہا ہے۔

معطل کیے گئے افسران میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سرمد حسن، اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ مشتاق احمد، چیف وارڈر محمد رفیق، ہیڈ وارڈر ذوالفقار اور وارڈر محمد ایوب شامل ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک قیدی پر تشدد کیا اور جیل کے نظم و ضبط کی سنگین خلاف ورزیوں کے مرتکب پائے گئے۔

اس سے قبل سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل اٹک عارف شہزاد کو بھی عہدے سے ہٹا کر ڈائریکٹوریٹ آف پریزن رپورٹ کرنے کا حکم دیا جا چکا ہے۔

محکمہ داخلہ پنجاب نے واضح کیا ہے کہ جیل میں قیدیوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے اور کسی بھی بدسلوکی کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ پانچوں معطل افسران کو مزید کارروائی کے لیے انسپکٹریٹ آف پریزن پنجاب رپورٹ کرنے کی ہدایت بھی جاری کر دی گئی ہے۔

محکمہ کا مؤقف ہے کہ پنجاب میں میرٹ اور قانون کی بالادستی کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے گا اور جیلوں میں غیر قانونی سرگرمیوں یا بدانتظامی کی کوئی گنجائش نہیں۔

Similar Posts