اسرائیلی جارحیت ایران کی خودمختاری پر حملہ ہے، امیر سعید ایروانی

0 minutes, 0 seconds Read

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے اسرائیل کی جانب سے ایران کی خودمختاری پر حملے کو عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے سخت تنقید کی ہے۔

ایرانی مندوب نے کہا کہ اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں سیکڑوں ایرانی شہری شہید اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ 5 اسپتالوں کے طبی عملے کو بھی بے دردی سے قتل کیا گیا ہے۔ انہوں نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اس جارحیت کی بھرپور مذمت کرے اور اسرائیل کو اس کے اقدامات کا ذمہ دار ٹھہرائے۔

سعید ایروانی نے کہا کہ اس حملے نہ صرف ایران بلکہ پورے خطے کے امن کو شدید خطرے میں ڈال رہے ہیں اور عالمی برادری کو فوری طور پر ایسے اقدامات سے باز رکھنے کے لیے موثر کردار ادا کرنا ہوگا۔

ایران-اسرائیل جنگ کے پیش نظر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی مندوب امیر سعید ایروانی نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت واضح طور پر ریاستی دہشت گردی ہے جب کہ پاکستان اور دیگر ممالک کی حمایت کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں خطاب کرتے ہوئے ایرانی مندوب کا کہنا تھا کہ ایران پر اسرائیلی حملہ بین الاقوامی قوانین اور یون این چارٹر کی خلاف ورزی ہے، اسرائیل نے امریکی مدد سے ایران میں کئی مقامات پر حملے کیے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے عالمی ایٹمی ایجنسی کی زیر نگرانی رہنے والی نطنز تنصیبات پربھی حملے کیے گئے، نطنز تنصیبات پر حملوں کے بعد تابکاری پھیلنے سے نہیں روکی جاسکتی۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت واضح طور پر ریاستی دہشت گردی ہے، اسرائیلی حملے میں 78 ایرانی شہید ہوئے، اسرائیل نے رہائشی علاقوں پر بھی حملہ کیا جب کہ اسرائیلی حملوں میں شہید اور زخمیوں کی بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی بھی ہے۔

ایرانی مندوب نے سلامتی کونسل میں خاص طور پر پاکستان، چین، الجزائر اور روسی فیڈریشن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور دیگر ممالک کی حمایت کا خیرمقدم کرتے ہیں، جنہوں نے اسرائیل کی غیرقانونی جارحیت پر غور کے لیے اس ہنگامی اجلاس کے انعقاد میں مدد فراہم کی۔

Similar Posts