پشاور میں عوام اور دکانداروں نے چینی کی قیمت میں اضافہ مسترد کردیا

0 minutes, 0 seconds Read

پشاور میں چینی کی قیمتوں میں اضافے پر عوام و دکانداروں نے شدید احتجاج کیا ہے اور کہا ہے کہ سیاست دانوں کے اپنے چینی کے کارخانے ہیں جو قیمتیں بڑھاتے ہیں۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ اگر قیمتوں پر کنٹرول نہ کیا گیا تو چینی 200 روپے فی کلو تک پہنچ سکتی ہے۔

حالیہ چینی کی قیمت میں اضافے نے پشاور کے شہریوں اور دکانداروں کو پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔

عوام کا کہنا ہے کہ ایوانوں میں بیٹھے سیاست دانوں کے اپنے چینی کے کارخانے ہیں، اور یہی لوگ چینی کی قیمتیں بڑھاتے ہیں۔ شہریوں نے شکایت کی کہ پہلے چینی برآمد کی گئی، پھر اسے مہنگا کر کے دوبارہ درآمد کیا گیا۔

چینی مافیا بے لگام، قیمتیں ریکارڈ سطح پر پہنچ گئیں

دکانداروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ چار ماہ میں چینی کی قیمتوں میں 40 روپے فی کلو تک اضافہ ہوا ہے، اور اب یہ قیمت 180 روپے فی کلو تک پہنچ چکی ہے۔

ہول سیل مارکیٹ کے دکانداروں نے انتباہ دیا کہ اگر قیمتوں پر کنٹرول نہ کیا گیا تو چینی کی قیمت 200 روپے فی کلو تک پہنچ سکتی ہے۔

تاجروں اور عوام نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ چینی کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں تاکہ لوگوں کی پریشانی میں مزید اضافہ نہ ہو۔

Similar Posts