پاکستان ایران پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتا ہے، اسحاق ڈار کا او آئی سی اجلاس سے خطاب

0 minutes, 0 seconds Read

استنبول میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈارنے او آئی سی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ
پاکستان ایران پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتا ہے، اسرائیلی حارحیت سے عالمی امن کو بھی خطرہ ہے، اسرائیلی اقدامات عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔ غزہ میں فوری اورغیرمشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ امید ہے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے او آئی سی بھر پور کردار ادا کرے گی۔

استنبول میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اسلامی تعاون تنظیم کے تحت اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ (او آئی سی) اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایران پر اسرائیلی جارحیت کو عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا اور اس پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان ایران پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتا ہے، مشرق وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی پر گہری تشویش ہے۔ انہوں نے او آئی سی سے امید ظاہر کی کہ وہ خطے کے امن کے لیے بھرپور کردار ادا کرے گی۔

وزیر خارجہ نے غزہ میں بھی فوری اور غیرمشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی اقدامات عالمی امن کے لیے خطرہ بن چکے ہیں اور غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے۔ پاکستان فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت جاری رکھے گا۔

نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر اسلاموفوبیا کی روک تھام کے لیے مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے اور امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

نیتن یاہو ہٹلر کی طرح دنیا بھر میں بدمعاشی کر رہا ہے، مسلم اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے، ترک صدر

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے یہ بھی کہا کہ مسئلہ کشمیر کا یو این کی قراردادوں کے مطابق حل چاہتے ہیں، خطے میں پائیدار امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، پاکستان علاقائی امن و استحکام کیلئے اقدامات کر رہا ہے، پاکستان کے حصے کا پانی روکنا کسی صورت قابل قبول نہیں، بھارت کے غیر قانونی اقدامات سے امن کو خطرات لاحق ہوئے۔

اسحاق ڈار نے او آئی سی اجلاس میں مزید کہا کہ بھارت نے پاکستان پر بلاجواز جارحیت کی، بھارت کی جانب سے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا گیا، ہم نے بھارتی جارحیت پر اپنے دفاع کا حق استعمال کیا۔

ڈپٹی وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ترکی کی شاندار مہمان نوازی پر ترک صدر اور دیگر قیادت کا شکریہ ادا کیا۔

Similar Posts