ایران اور اسرائیل جنگ بندی کا اعلان، عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں گر گئیں

0 minutes, 0 seconds Read

ایران کے سرکاری میڈیا کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے اعلان کے بعد ایشیائی منڈیوں میں منگل کے روز تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی، جس سے سرمایہ کاروں کی تیل کی فراہمی میں رکاوٹوں کے خدشات کم ہوگئے۔

امریکی خام تیل (ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ) کی قیمت میں 2 فیصد کمی آئی اور یہ فی بیرل 67.13 ڈالر پر آ گئی، جو تقریباً دو ہفتوں کی کم ترین سطح ہے۔ برینٹ کروڈ آئل، جو عالمی معیار کا پیمانہ ہے، 1.8 فیصد کمی کے ساتھ 67.17 ڈالر فی بیرل پر آ گیا۔

پیر کی رات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر ایران اور اسرائیل کے درمیان ’’مکمل اور جامع جنگ بندی‘‘ کا اعلان کیا، جسے انہوں نے مستقل بننے کی امید ظاہر کی۔ منگل کو ایرانی سرکاری میڈیا نے تصدیق کی کہ جنگ بندی ’دشمن پر مسلط کر دی گئی ہے‘۔

پیر کے روز ایران کی جانب سے قطر میں امریکی فوجی اڈوں پر محدود اور ہدفی میزائل حملوں کے بعد تیل کی قیمتوں میں شدید گراوٹ دیکھی گئی۔ امریکی خام تیل کی قیمت 7.2 فیصد گر کر 68.51 ڈالر فی بیرل پر آ گئی، جو اپریل کے آغاز کے بعد سب سے بڑی یومیہ کمی ہے، اور پچھلے تین سالوں کی بدترین گراوٹ میں سے ایک قرار دی جا رہی ہے۔ برینٹ کروڈ کی قیمت بھی 7.2 فیصد گر کر 71.48 ڈالر فی بیرل پر بند ہوئی، جو اگست 2022 کے بعد سب سے بڑی یومیہ کمی ہے۔

امریکی تیل آخری بار 12 جون کو 70 ڈالر سے نیچے ٹریڈ ہوا تھا، جو اُس دن سے ایک دن قبل کی بات ہے جب اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے شروع کیے تھے۔

ماہرین کے مطابق تیل کی قیمتوں میں یہ نمایاں کمی ایک ڈرامائی تبدیلی ہے، کیونکہ اتوار کی شب قیمتیں 6 فیصد تک بڑھ کر 78.50 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی تھیں۔ جنگ کے آغاز کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں 10 فیصد سے زائد بڑھ چکی تھیں، کیونکہ خدشہ تھا کہ خطے میں کشیدگی عالمی تیل کی ترسیل میں خلل ڈال سکتی ہے۔

Similar Posts