ایرانی نیوز چینل پریس ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ معروف ایرانی ایٹمی سائنسدان صدیقی صابر کو تہران میں ایک اسرائیلی حملے میں شہید کر دیا گیا ہے۔
ایرانی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ حملہ تہران کے وسطی علاقے میں واقع فردوسی اور ولی عصر کی اہم سڑکوں کے قریب کیا گیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق حملہ خاص طور پر صدیقی صابر کو نشانہ بنا کر کیا گیا، جو ایران کے جوہری پروگرام کے اہم سائنسدانوں میں شمار ہوتے تھے۔
یاد رہے کہ 13 جون سے ایران پر جاری اسرائیلی فوجی کارروائی کے بعد سے اب تک ایران کے کئی ممتاز ایٹمی سائنسدانوں کو اسرائیلی حملوں میں نشانہ بنایا جا چکا ہے۔ صدیقی صابر اس سلسلے کی تازہ ترین کڑی ہیں۔
ایران اور اسرائیل جنگ بندی کا اعلان، عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں گر گئیں
ایرانی حکام نے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے اور اسے ایران کی سائنسی ترقی کو روکنے کی ایک ”غیر قانونی اور دہشت گردانہ کوشش“ قرار دیا ہے۔ ایران کی جانب سے ابھی تک اس حملے کے جواب میں کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم خطے میں کشیدگی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
قطر میں امریکی بیس پر حملے کے بعد سعودی عرب متحرک، برطانیہ اور قطر سے رابطہ
یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب ایران اور اسرائیل کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں، اور دونوں ممالک ایک دوسرے پر متعدد حملوں اور تخریب کاری کے الزامات عائد کر چکے ہیں۔