لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی 9 مئی کے جلاؤ گھیراؤ کے 8 مقدمات میں دائر ضمانت کی درخواستوں پر محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے درخواستیں مسترد کردیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانتوں سے متعلق محفوظ فیصلہ سنایا۔
لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی 9 مئی کے 8 کیسز میں ضمانت کی درخواستیں مسترد کردیں جبکہ عدالت نے انسداد دہشت گری عدالت لاہور کا بانی پی ٹی آئی کی ضمانتیں مسترد کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے فریقین کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے بیرسٹر سلمان صفدر کی وساطت سے 15 جنوری کو جناح ہاؤس حملہ سمیت 8 مقدمات میں ضمانتیں دائر کی تھیں۔
دیگر کیس میں عسکری ٹاور حملہ، تھانہ شادمان جلاؤ گھیراؤ، راحت بیکری کے قریب گاڑیاں جلانے، جناح ہاؤس کے باہر گاڑیاں جلانے، زمان پارک جلاؤ گھیراؤ، تھانہ مغلپورہ جلاؤ گھیراؤ، راحت بیکری حملہ کیس اور شیر پاؤ پل پر جلاؤ گھیراؤ شامل ہیں۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان جناح ہاؤس، تھانہ شادمان، عسکری ٹاور کے مقدمات میں نامزد ہیں جبکہ دیگر 5 مقدمات میں انہیں ضمنی بیان میں نامزد کیا گیا تھا۔
پس منظر
9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سےگرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا۔
جس کے دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کوبھی شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہو گئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا، جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف درجنوں مقدمات درج کیے گئے تھے۔