سیز فائر دیرپا ہوگی یا نہیں؟ روس کو ایران، اسرائیل امن معاہدے پر شک

0 minutes, 0 seconds Read

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ روس کو جنگ بندی معاہدے کی پائیداری پر یقین نہیں۔ جنگ بندی کا خیرمقدم اس وقت کریں گے جب اس پر عمل ہوگا، ماسکو امن چاہتا ہے لیکن سیز فائر کیا دیرپا ہوگی یہ کہنا مشکل ہے۔ معاہدے کے بعد بھی حملوں کی اطلاعات ہیں۔

روس نے ایران اور اسرائیل کے درمیان ہونے والے جنگ بندی معاہدے پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کا کہنا ہے کہ ماسکو امن کا خواہاں ہے لیکن یہ جنگ بندی کب تک قائم رہے گی، اس بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔

سرگئی لاروف نے کہا کہ کہا جا رہا ہے کہ امریکا نے اسرائیل کو جنگ بندی پر راضی کیا جبکہ قطر نے ایران کو مذاکرات پر آمادہ کیا۔ تاہم، ان سفارتی کوششوں کے باوجود دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر حملے جاری رکھے، جس سے معاہدے کی سنجیدگی پر سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔

ایران اور اسرائیل جنگ بندی پر متفق، ’سیز فائر کا نفاذ ہوگیا‘

روسی وزیر خارجہ نے کہا، ”ہم اس جنگ بندی کا خیرمقدم اس وقت کریں گے جب اس پر عملی طور پر عملدرآمد ہوتا دکھائی دے۔“

انہوں نے مزید کہا کہ روس کی خواہش ہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی کم ہو اور دیرپا امن قائم ہو، لیکن موجودہ حالات میں جنگ بندی کے پائیدار ہونے کا یقین نہیں کیا جا سکتا۔

سرگئی لاروف کا کہنا تھا کہ ”ہمارے قطری دوستوں نے ایران کو راضی کیا اور امریکا نے اسرائیل کو، مگر زمینی حقائق مختلف کہانی بیان کر رہے ہیں۔“

Similar Posts