چین کے صوبہ انہوئی سے تعلق رکھنے والے 64 سالہ یانگ نے جب پیٹ میں عجیب سی بے چینی محسوس کی تو ڈاکٹر کے پاس گیا جہاں ایک حیران کن انکشاف ہوا، اس کی آنت میں گزشتہ 52 برسوں سے ایک ٹوتھ برش پھنسا ہوا تھا۔
یانگ نے بتایا کہ اس نے یہ ٹوتھ برش 12 سال کی عمر میں نگل لیا تھا لیکن خوف کے مارے اپنے والدین کو کچھ نہ بتایا۔ اسے امید تھی کہ برش خودبخود تحلیل ہو جائے گا اور چونکہ اس نے کبھی تکلیف محسوس نہیں کی اس لیے یہ بات بھول بھی گیا۔
زور سے چھینکنے والے شخص کی آنتیں باہر آگئیں، ڈاکٹرز چکرا کر رہ گئے
لیکن حالیہ دنوں میں شکایت بڑھنے پر جب اس کا معدہ چیک کیا گیا تو ڈاکٹروں نے چھوٹی آنت میں 17 سینٹی میٹر لمبا ٹوتھ برش پھنسا ہوا پایا۔ ہسپتال کے ماہرین نے فوری اینڈوسکوپک سرجری کرتے ہوئے تقریباً 80 منٹ میں برش نکال لیا۔
ڈاکٹر ژو کے مطابق عام حالات میں اس طرح کی چیز آنت میں گھوم کر اندرونی بافتوں کو زخمی کر سکتی ہے، یہاں تک کہ سوراخ یا موت کا سبب بھی بن سکتی ہے۔ تاہم یانگ خوش قسمت رہا کہ برش آنت کے ایک موڑ میں پھنسا رہا اور حرکت نہ کر سکا۔
بال کھانے والی لڑکی کا آپریشن، کون سا ورلڈ ریکارڈ بن گیا؟
یہ ہسپتال کی پچھلے تین برسوں میں نکالی گئی سب سے لمبی اشیاء میں سے ایک تھی۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس چین کے صوبہ سیچوان میں ڈاکٹروں نے ایک خاتون کے پیٹ سے 15 سینٹی میٹر لمبی سپر گلو کی ٹیوب بھی نکالی تھی جو خاتون نے غلطی سے نگل لی تھی اور یہ سمجھتی رہی کہ نظام ہضم اسے سنبھال لے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسی سنگین صورتحال سے بچنے کے لیے باقاعدہ جسمانی معائنہ کروانا بے حد ضروری ہے۔