سپریم کورٹ کا لیگل ایجوکیشن میں انقلابی قدم: ایل ایل بی کی مدت کم، سی لاء ٹیسٹ ختم

0 minutes, 0 seconds Read

سپریم کورٹ آف پاکستان میں لیگل ایجوکیشن ریفارمز کیس کی اہم سماعت ہوئی، جس میں عدالت عظمیٰ نے ملک میں قانونی تعلیم سے متعلق کئی اہم احکامات جاری کیے۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

عدالت نے فیصلہ دیا کہ ایل ایل بی (LLB) پروگرام کی مدت پانچ سال سے کم کر کے چار سال کر دی جائے، تاکہ قانونی تعلیم میں بہتری اور طلبا کے تعلیمی بوجھ میں توازن لایا جا سکے۔

ساتھ ہی سپریم کورٹ نے بیرون ملک سے قانون کی تعلیم حاصل کرنے والے طلبا کے لیے سی لاء (C-Law) کا ٹیسٹ ختم کرنے کی ہدایت جاری کی، جو اس سے قبل پاکستان میں قانونی پریکٹس کے لیے لازم تھا۔

جسٹس محمد علی مظہر نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ لاء کالجز کا معیار بہتر کرنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات اٹھائے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ صرف کمیوں کی بنیاد پر ادارے بند کرنا مسئلے کا حل نہیں، بلکہ ان میں بہتری لائی جائے۔

ایس ایم لاء کالج کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے جسٹس مظہر نے کہا، ’ایس ایم لاء کالج تو قیام پاکستان سے بھی پہلے کا ادارہ ہے، اگر وہاں کوئی کمی ہے تو اسے دور کیا جائے نہ کہ کالج بند کر دیا جائے۔‘

عدالت نے مزید سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی ہے۔

Similar Posts