ایران کی جانب سے العدید ایئربیس پر میزائل حملوں پر قطر سے اظہار افسوس کیا گیا اور کہا گیا کہ حملے میں تکلیف پر معذرت کی جاتی ہے،قطری بھائی بہنوں کوتکلیف پرذاتی طور پر افسوس ہے۔
قطر میں موجود امریکی اڈے پر حملے کی وضاحت کرتے ہوئے ترجمان ایرانی وزارت خارجہ نے جاری بیان میں کہا کہ قطری بھائی بہنوں کو تکلیف پر ذاتی طور پر افسوس ہے، امریکی ایئربیس پر حملہ قطر کے خلاف نہیں تھا، قطر کے ساتھ تعلقات میں انتہائی احترام برقرار ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ”قطری بھائی بہنوں کو اگر کسی بھی قسم کی تکلیف پہنچی ہے تو ہمیں ذاتی طور پر افسوس ہے۔“
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور قطر کے درمیان تعلقات انتہائی احترام اور اعتماد پر مبنی ہیں اور تہران دوحہ کے ساتھ قریبی تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
ترجمان کے مطابق امریکی ایئربیس پر حملہ قطر کی خودمختاری کی خلاف ورزی نہیں تھا، بلکہ اس کا مقصد امریکہ کی غیرقانونی اور اشتعال انگیز کارروائیوں کا دفاعی جواب دینا تھا۔
اسماعیل بقائی نے گفتگو کے دوران ایران کے جوہری پروگرام پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ ایران جوہری توانائی کے حصول کے اپنے پُرامن منصوبے کو جاری رکھے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کو اپنے داخلی اور پُرامن مقاصد کے لیے جوہری توانائی کے استعمال کا مکمل حق حاصل ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جوہری تنصیبات کو پہنچنے والے نقصانات کو عالمی برادری کو ایک ثانوی مسئلہ کے طور پر نہیں لینا چاہیے۔ بلکہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ سب سے پہلے امریکہ کے غیرقانونی اقدامات کی مذمت کرے، کیونکہ یہ اقدامات بین الاقوامی قانون، سفارتکاری اور اخلاقی اصولوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ امریکی حملوں کی سنگینی کے بجائے ان کی مؤثریت پر گفتگو کرنا ایک خطرناک رجحان ہے، جو مستقبل میں عالمی قوانین کو مزید کمزور کر سکتا ہے۔
انہوں نے خطے میں قطر کے مثبت اور مؤثر کردار کو سراہا اور کہا کہ ایران، قطر کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے پُرعزم ہے۔