جیمز ویب خلائی دوربین (JWST) نے پہلی بار ایک نوزائیدہ سیارے TWA 7b کی براہ راست تصاویر حاصل کی ہیں جو زمین سے 110 نوری سال دور ایک ستارے کے گرد گردش کر رہا ہے۔ یہ خلائی دوربین کی پہلی براہ راست دریافت ہے جس میں کسی سیارے کو واضح طور پر دیکھا گیا ہے۔
یہ سیارہ زحل کے حجم کے برابر ہے اور وزن میں وہ کسی بھی ایسے سیارے سے 10 گنا کم ہے جسے اس سے قبل براہ راست تصویری طریقے سے دیکھا گیا ہو۔ سائنس دانوں کے مطابق یہ نظام شمسی صرف 60 لاکھ سال پرانا ہے جو اسے سیاروی نظام کی ”نوزائیدہ“ حالت میں دیکھنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
انوکھا سیارہ، جہاں ایک سال صرف 30 گھنٹے کا ہوتا ہے
پیرس آبزرویٹری کی ماہر فلکیات ڈاکٹر این میری لاگرانژ نے جو اس تحقیق کی قیادت کر رہی تھیں کہتی ہیں: ’ہم ایک ایسے سیاروی نظام کو دیکھ رہے ہیں جو ابھی اپنی ابتدائی عمر میں ہے۔‘
اب تک دریافت ہونے والے تقریباً 6 ہزار سے زیادہ سیارے زیادہ تر بالواسطہ طریقوں سے دریافت کیے گئے تھے، جیسے کہ جب وہ اپنے ستارے کے سامنے سے گزرتے ہیں۔ براہ راست مشاہدہ انتہائی مشکل ہوتا ہے کیونکہ سیارے اپنے میزبان ستارے کے مقابلے میں بہت کم روشنی خارج کرتے ہیں اور بہت قریب ہوتے ہیں۔
صرف 21 گھنٹوں کا ایک سال، حیرت انگیز سیارہ دریافت
اس چیلنج کو حل کرنے کے لیے سائنس دانوں نے ایک خاص آلہ تیار کیا جو سورج گرہن کی مانند ستارے کو چھپا دیتا ہے تاکہ اس کے آس پاس موجود مدھم اشیاء کو دیکھا جا سکے۔ اس تکنیک سے ستارہ TWA7 کو اوپر سے دیکھا گیا گویا کہ اس کے گرد گردشی مٹی کے حلقے پر نظر ڈالی گئی ہو۔
تصاویر میں ستارے کے گرد مٹی اور ملبے کے تین دائرے دکھائی دیے جن کے درمیان ایک روشن نکتہ سیارہ TWA 7b کی موجودگی ظاہر کرتا ہے۔ یہ گیس دیو زمین کے مقابلے میں اپنے ستارے سے 50 گنا زیادہ فاصلے پر موجود ہے اور اس کا ایک چکر مکمل ہونے میں سینکڑوں سال لگتے ہیں۔
یہ تحقیق معروف سائنسی جریدے ”نیچر“ میں شائع ہوئی ہے۔