رہنما پی ٹی آئی سردار لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ اڈیالہ جیل کسی اور کے اختیار میں ہے، یہ لوگ فل بینچ کا فیصلہ بھی نہیں مانتے اس لیے بانی پی ٹی آئی سے ملنے بھی نہیں دیتے۔ تحریک انصاف عمران خان کا نام ہے ۔ آج نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئئے شبر زیدی نے کہا کہ ایف بھی آر کو اریسٹ کرنے کا اختیار جوڈیشری میں رہتے ہوئے پہلے سے تھا، اب براہ راست افسران کے پاس اختیارات آ گئے ہیں۔
سینئر رہنما پاکستان تحریک انصاف سردار لطیف کھوسہ نے آج نیوز کے پروگرام نیوز انسائیٹ ود عامر ضیا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کو سیاست سے مائنس کرنے کی کوششیں ناکام ہوں گی، خان اب صرف ایک سیاسی رہنما نہیں بلکہ عوام کے دلوں میں بستا ہے۔
لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ نہ تو ذوالفقار علی بھٹو، نہ بے نظیر بھٹو اور نہ ہی نواز شریف کو کبھی مائنس کیا جا سکا، اسی طرح عمران خان کو بھی مائنس کرنا ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی اجازت کے بغیر کوئی فیصلہ یا پیش رفت ممکن نہیں، سپلیمنٹری بجٹ بھی انہی کی منظوری سے آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ ”میں خود امین گنڈا پور کے ساتھ سپریم کورٹ گیا ہوں، عدالتوں کے پاس اتنا اختیار نہیں جتنا ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ہم نے قانون پر مکمل عمل کیا، اب صرف جیل توڑنے کی کسر باقی رہ گئی ہے۔“
لطیف کھوسہ نے کہا کہ اڈیالہ جیل کسی اور کے اختیار میں ہے اور فل بینچ کے فیصلے کو بھی ماننے سے انکار کیا جا رہا ہے، اسی وجہ سے پارٹی رہنماؤں کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی۔
ایف بی آر کو نیا اختیار کاروباری طبقے کے لیے خطرہ ہے: شبر زیدی
”نیوز انسائیٹ وِد عامر ضیا“ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا کہ ایف بی آر کو گرفتاری کا جو اختیار پہلے عدالتی اجازت سے حاصل تھا، وہ اب براہِ راست افسران کو منتقل ہو چکا ہے، جو کاروباری طبقے کے لیے خطرناک ہے۔
شبر زیدی نے کہا کہ مارکیٹ میں ہول سیلرز، ریٹیلرز اور ڈسٹری بیوٹرز کی اکثریت رجسٹرڈ ہی نہیں ہے، اور اب ان سے پیسہ نکالنے کا یہ نیا طریقہ اختیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ یہ اقدام معیشت کو مزید نقصان پہنچا سکتا ہے۔
آج نیوز کے پروگرام میں دونوں رہنماؤں نے موجودہ سیاسی و معاشی صورتِ حال کو سنگین قرار دیتے ہوئے نظام میں اصلاحات کی فوری ضرورت پر زور دیا۔