امریکہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو لکھے گئے ایک خط میں واضح کیا ہے کہ گزشتہ ہفتے ایران پر کیے گئے فضائی حملوں کا مقصد ایران کی یورینیم افزودگی کی صلاحیت کو مکمل طور پر تباہ کرنا اور اسے ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے اور استعمال کرنے سے روکنا تھا۔
خبر رساں ایجنسی ”روئٹرز“ کے مطابق یہ خط اقوام متحدہ میں امریکہ کی قائم مقام سفیر ڈوروتھی شیا کی جانب سے ارسال کیا گیا۔
’خامنہ ای کو بدترین موت سے بچایا‘: ٹرمپ کے بیان نے ایران میں غصہ بھڑکا دیا
خط میں کہا گیا ہے کہ ’امریکہ ایرانی حکومت کے ساتھ ایک معاہدے تک پہنچنے کے لیے پرعزم ہے۔‘
خط میں ایران پر کیے گئے حملوں کا جواز اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت پیش کیا گیا ہے، جو اجتماعی خود دفاع کا حق دیتا ہے۔ اس آرٹیکل کے تحت، کسی بھی ریاست کو مسلح حملے کی صورت میں فوری طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو دفاعی کارروائی سے آگاہ کرنا لازمی ہوتا ہے۔
ایرانی سپریم لیڈر کو مارنے کا منصوبہ تھا، مگر موقع نہیں مل سکا، اسرائیلی وزیر دفاع
امریکہ نے اپنے خط میں کہا ہے کہ ایران کی ایٹمی سرگرمیوں اور خطرات کے پیش نظر یہ حملے ناگزیر ہو چکے تھے اور یہ عالمی و علاقائی امن کے تحفظ کے لیے کیے گئے۔