حافظ نعیم الرحمان نے مخصوص نشستوں کو پی ٹی آئی کا حق قرار دے دیا

0 minutes, 0 seconds Read

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے مخصوص نشستوں کو پی ٹی آئی کا حق قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کا فیصلہ افسوس ناک ہے جبکہ انہوں نے کراچی کے بلدیاتی نظام پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں جعلی طریقے سے میئر مسلط کیا گیا۔

لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کراچی میں جعلی طریقے سے میئر مسلط کیا گیا، عام انتخابات میں بھی ہماری نشستیں چھینیں گئیں، مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کا بنیادی حق تھا، ملک میں جاگیرداروں اور چوہدریوں کی اجارہ داری ہے، جاگیرداروں اور چوہدریوں نے پورے معاشرے کو جکڑا ہوا ہے، ہم معاشرے کو بدل کر انقلاب لانا چاہتے ہیں۔

حافط نعیم الرحمان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے پر افسوس ہوا، یہ عدالتی تاریخ کا ایک اور بدنما داغ ہے، مخصوص نشستیں تحریک انصاف کا حق تھا، سپریم کورٹ سے جعلی فیصلے کروا کر سیٹیں حاصل کرنے کو یہ لوگ کامیاب سیاست کہتے ہیں، لوگ ایسے سیاستدانوں کو کامیاب سمجھتے ہیں جو کسی اصول پر نہیں حصول پر کھڑے ہوتے ہیں۔ اصولی سیاست کی بات کرنے والے سیٹیں وصول کرینگے یا نہیں یہ دیکھنا ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ الیکشن میں جماعت اسلامی کے پر حق ڈاکہ ڈالا گیا، کراچی کی مئیرشپ پر بھی ڈاکہ ڈالا گیا، قومی الیکشن میں بھی جماعت اسلامی کا حق مارا گیا، کوئی مثال نہیں ملتی کہ الیکشن کمیشن جسے جیتا ہوا قرار دے وہ اپنی سیٹ واپس کردے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹبلشمنٹ آج اپوزیشن سے بات کر لے تو یہ اس نظام کو قبول کرلیں گے، جب باجوہ صاحب کی ایکسٹینشن ہوئی تھی سب جماعتیں ایک ہو جاتی ہیں، تنخواہیں بڑھانے کیلئے سب ایک ہو جاتے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاک بھارت جنگ میں اللہ نے پاکستان کو سرخرو کیا، ٹرمپ کی چاپلوسی میں کشمیر کا سودا قوم قبول نہیں کرے گی، کشمیر کے مسئلہ کو حل کئیے بغیر کوئی ثالثی قبول نہیں، اس لیے کشمیر کا سودا نہیں کرسکتے کہ ٹرمپ ہماری معیشت اچھی کردے گا، وقار سے کھڑے ہوں تو ساری دنیا ساتھ چلے گی، ٹرمپ کے آگے گرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ پونے دو سال میں بھرپور طاقت کے باوجود حماس کو ختم نہیں کیا جاسکا، جب بھارت اور اسرائیل کو مار پڑی تو ٹرمپ نے ثالثی کروادی، قوم کا سودا کیا گیا تو سیاسی مزاحمت کو جماعت اسلامی لیڈ کرے گی۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے جمعے کو 5 کے مقابلے میں 7 کی اکثریت سے مخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی درخواستیں منظور کرلیں تھیں، عدالت نے مختصر فیصلے میں 12 جولائی کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا تھا اور سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہ دینے کا پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔

Similar Posts