وزیراعظم کی چوہدری نثار سے ملاقات، مسلم لیگ (ن) میں واپس آنے کی دعوت

0 minutes, 0 seconds Read

وزیراعظم شہبازشریف نے سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثا رسے راولپنڈی میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، دونوں رہنماؤں نے سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا جبکہ وزیراعظم نے سابق وفاقی وزیرکو مسلم لیگ (ن) میں واپس آنے کی دعوت دی۔

ملکی سیاست میں اہم پیش رفت کا امکان ہے، وزیراعظم شہباز شریف مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار سے ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ پہنچے۔

اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے چوہدری نثار سے اہم ملاقات کی، ملاقات میں چوہدری نثار کے صاحبزادے تیمور علی خان بھی موجود تھے جبکہ ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

ملاقات کے بعد وزیر اعظم چوہدری نثار کی رہائش گاہ سے واپس روانہ ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے چوہدری نثار کی خیریت دریافت کی، وزیراعظم نے چوہدری نثار سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری صاحب آپ تو ہمیں بھول گئے ہیں، جس پر چوہدری نثار نے جواب دیا کہ نہیں نہیں میاں صاحب، بس طبیعت ٹھیک نہیں رہتی، اس پر شہباز شریف نے کہا کہ اللہ آپ کو جلد صحت یابی عطا فرمائے۔

ذرائع کے بتایا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے چوہدری نثار کو (ن) لیگ میں واپس آنے کی دعوت دی، جس پر چوہدری نثار نے صحت ٹھیک ہونے اور رفقا سے مشاورت کا مؤقف اختیار کیا جبکہ سابق وفاقی وزیر نے اپنی رہائش گاہ آمد پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف اور سابق وفاقی وزیر چوہدری نثار کی 8 برس کے دوران یہ دوسری ملاقات تھی، دونوں رہنماؤں کی گزشتہ برس 7 سال بعد پہلی ملاقات ہوئی تھی۔

ذرائع کا دعوی ہے کہ شہبازشریف چوہدری نثار کی ہمشیرہ کے انتقال پر تعزیت کرنے گئے تھے۔

رپورٹس کے مطابق چوہدری نثار علی خان جو کبھی مسلم لیگ (ن)کے مرکزی رہنما تھے، 34 سال سے زائد عرصے تک پارٹی سے وابستہ رہنے کے بعد 2018 میں جماعت سے الگ ہوگئے تھے۔

اس وقت چوہدری نثار علی خان نے کہا تھا کہ انہوں نے یہ فیصلہ اپنے ضمیر کے مطابق کیا، میں طویل عرصے سے مسلم لیگ (ن) کا حصہ ہوں، میں اقتدار کی نہیں، عزت کی سیاست کرتا ہوں۔

بعد ازاں انہوں نے 2018 کے انتخابات میں راولپنڈی کی 4 قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں سے آزاد امیدوار کے طور پر حصہ لیا اور دعویٰ کہ ان کی جماعت نے زیادہ تر ٹکٹ سیاسی یتیموں کو دیے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ (ن) سے علیحدگی کے بعد پی ٹی آئی نے منحرف رہنما کو پارٹی میں شامل کرنے کے لیے آمادہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن پارٹی کے بانی عمران خان کے ساتھ ’ذاتی تعلقات‘ کے باوجود انہوں نے شمولیت سے انکار کردیا تھا۔

Similar Posts