ٹرمپ نے ایران پر سے پابندیاں ہٹانے کا مشروط اشارہ دے دیا

0 minutes, 0 seconds Read

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ”فاکس نیوز“ کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں ایران کے ایٹمی پروگرام، علاقائی صورتحال اور مستقبل کے ممکنہ معاہدوں پر کھل کر اظہارِ خیال کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ایران امن کے راستے پر چلنے کا فیصلہ کرے تو امریکہ اقتصادی پابندیاں ختم کرنے پر غور کر سکتا ہے۔

صدر ٹرمپ نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ انسانی حقوق کے بجائے ایٹمی پروگرام کو ترجیح دیتے ہیں، جو عالمی سلامتی کے لیے ایک خطرہ ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ایران نے دوبارہ ایٹمی طاقت کے حصول کی جانب پیش قدمی کی تو یہ اس کا ”آخری اقدام“ ہو گا۔

’سب سے زیادہ افزودہ یورینیم رکھنے والی ایرانی ایٹمی تنصیبات پر بنکر بسٹر بم استعمال نہیں کیے‘: اعلیٰ امریکی جنرل کے انکشافات

ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ایران جوہری طاقت کے حصول کے قریب پہنچ چکا تھا، لیکن ان کی انتظامیہ نے اس خواہش کو ”ختم“ کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کے ایٹمی عزائم کو روکنا عالمی برادری کی ذمہ داری ہے اور امریکہ اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

انہوں نے ابراہم اکارڈز (Abraham Accords) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے میں پہلے ہی کئی بہترین ممالک شامل ہو چکے ہیں، اور دیگر ممالک بھی اس میں شمولیت کے خواہاں ہیں۔ ان کے مطابق ایران کو بھی اس معاہدے میں شامل ہو کر علاقائی امن و استحکام کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔

ایران مہینوں میں یورینیم افزودگی کرسکتا ہے، رافیل گروسی

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ عالمی امن کے لیے ایران کو اپنا رویہ تبدیل کرنا ہوگا، بصورت دیگر اسے سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی کی فضا ایک بار پھر گہری ہو رہی ہے۔

Similar Posts