ہمارے ملک میں ”ویجیٹیرین“ ہونا بہت آسان ہونا چاہیے، کیونکہ یہاں کئی مزیدار سبزیاں پائی جاتی ہیں۔ لیکن عجیب بات یہ ہے کہ انہیں اکثر غیر معمولی اور عجیب سوالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، چاہے وہ شادیوں میں ہوں، فیملی ڈنر میں یا دفتر میں۔
کبھی کبھار ایسا لگتا ہے جیسے ”ویجیٹیرین“ ہونا ایک بہت بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ اگر آپ سبزی خور ہیں اوراکثر ایسے سوالات سنتے ہیں تو آپ یہ سب اچھی طرح جانتے ہیں۔
کیا کھیرا کھانے کا بھی کوئی صحیح طریقہ ہے؟ ماہرین غذائیت نے حقیقت سے پردہ اُٹھا دیا
تو آئیے، جانتے ہیں وہ 6 سوالات جو ہر سبزی خورسن سن کر تھک جاتے ہیں۔
”آپ پروٹین کا نظام کیسے پورا کرتے ہیں؟“
یہ سوال ہر سبزی خور نے کبھی نہ کبھی ضرور سنا ہوگا۔ لوگوں کا خیال ہوتا ہے کہ اگر آپ گوشت نہیں کھاتے تو کچھ نہیں کھا رہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ان کی غذا میں دال، چنا، پنیر وغیرہ جیسے پروٹین سے بھرپور کھانے ہوتے ہیں۔
کیاذیابیطس کے مریض تربوز کھا سکتے ہیں؟ فوائد اور احتیاطی تدابیر
”کیا آپ گوشت کھانے کی خواہش نہیں کرتے؟“
اگر آپ نے کبھی گوشت کھایا ہو اور اب نہیں کھاتےتو یہ سوال آپ نے بہت بار سنا ہوگا۔ اکثر لوگ یہ پوچھتے ہیں جیسے ویجیٹیرین خود کو کسی چیز سے محروم کر رہے ہوں۔ لیکن زیادہ تر ویجیٹیرین گوشت کی خواہش نہیں کرتے، کیونکہ ان کے پاس کئی مزیدار سبزیاں اور پکوان ہیں۔
”تو پھر تم کھاتے کیا ہو؟“
یہ سوال اکثر اس وقت سننا پڑتا ہے جب لوگ سمجھتے ہیں کہ ویجیٹیرین صرف سلاد اور ٹوسٹ کھاتے ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ ان کےپاس مسالہ ڈوسے، سبزی بریانی، پنیر تکہ، سموسے، کچوریاں اور کئی مزیدار اسنیکس ہیں۔
بارش کے موسم میں مزیدار بریڈ چاٹ: 5 منٹ میں تیار، ذائقوں کا مزہ لیں
”صرف ایک بار ذائقہ لے کر دیکھو“
کبھی کبھی لوگ انہیں گوشت کا ایک نوالہ پیش کرتے ہیں جیسے یہ کوئی چیلنج ہو۔ لیکن ویجیٹیرین ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ وہ کچھ کھا نہیں سکتے، بلکہ یہ ان کا انتخاب ہے اور ان کی صوابدید پر منحصر ہے۔
”آپ تو بہت صحت مند ہوں گے“
یہ ضروری نہیں! صرف اس لیے کہ کوئی گوشت نہیں کھاتا، اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ ہمیشہ صحت بخش غذا ہی کھاتا ہے، اسے بھی پزا، تلی ہوئی چیزیں اور میٹھے کھانے پسند ہوتے ہیں۔
”کیا روز ایک ہی سبزی کھانا بورنگ نہیں ہوتا؟“
سبزی خور کھانا کبھی بھی بورنگ نہیں ہوتا۔ ہر دن نیا اور مزیدار کھانا انہیں دستیاب ہوتا ہے۔ ایک دن پالک پنیر، دوسرے دن لوکی کے کوفتے، اور پھر کبھی بھنڈی۔ اتنی قسموں کے پکوان ہوتے ہیں کہ کبھی بھی ایک ہی چیز نہیں کھانی پڑتی۔