سینئرصوبائی وزیر سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ وزیراعظم بننے کی کوئی ریس نہیں، اقتدار کسی کی ترجیح نہیں ہونا چاہیے، انھوں نے بانی پی ٹی آئی پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بانی کو نو مئی جیسے واقعات پر قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔ پی ٹی آئی نے خود کو مائنس کیا، گروپ بندی واضح ہے، بانی کو آنکھیں کھول کر دوغلے عناصر کو پہچاننا ہوگا۔
ٹنڈو جام راول ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے عظیم اور تاریخی جنگ جیتی ہے اور اب ہمیں معاشی میدان میں بھی ایسی ہی کامیابی حاصل کرنی ہے۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پاکستانی پاسپورٹ سمیت عالمی سطح پر ہماری پوزیشن میں بہتری آئی ہے اور اب ہمیں دشمن کی پراکسی جنگ کا بھی ادراک ہے، جو پاکستان میں سرگرم ہے ہمارے جوان دہشت گردوں کے خلاف دن رات برسرپیکار ہیں اور ہماری دفاعی صلاحیت بھارت کو عبرتناک شکست دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ اس وقت اقتدار کسی کی ترجیح نہیں ہونی چاہیے، بلکہ اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنا حکومت کی ذمہ داری ہے تاکہ ملک کو درپیش مسائل سے نکالا جا سکے۔
سابق وزیراعظم و بانی پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ نو مئی جیسے واقعات پر انہیں قوم سے معافی مانگنی چاہیے، تحریک انصاف نے خود کو مائنس کیا ہے اور اب اس میں گروپ بندی واضح ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاست میں سب کو راستے دیے جاتے ہیں، غلطیاں سب سے ہوتی ہیں لیکن بانی پی ٹی آئی کو آنکھیں کھول کر اپنے اردگرد موجود دوغلے عناصر کو پہچاننا ہوگا۔
سندھ حکومت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے سیلاب اور بارشوں کے پیش نظر تمام اداروں کو الرٹ کر دیا ہے۔ شرجیل میمن نے بجلی بحران پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد میں 20 گھنٹے کی غیر آئینی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے، جس کی سزا سب کو دی جا رہی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ڈسکوز کمپنیاں ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں، حکومت کو چاہیے کہ اپنی پاور کمپنیز کو لگام دے اور عام آدمی کو ریلیف فراہم کرے۔ اگر کسی علاقے میں بجلی چوری ہو رہی ہے تو وہاں کے ذمہ داروں کو سزا دی جائے، نہ کہ اجتماعی سزا کا سلسلہ جاری رکھا جائے۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ اس وقت خطے کو امن کی اشد ضرورت ہے کیونکہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں بلکہ نقصان دہ ہے۔ سڑکیں روک کر احتجاج کرنا فیشن بن چکا ہے، جس سے عام شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے، حکومت کو چاہیے کہ قانون کی بالادستی یقینی بنائے اور عوام کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرے۔