ایران کے جوہری پروگرام پر پیوٹن اور میکرون کے درمیان 2 گھنٹے طویل گفتگو

0 minutes, 0 seconds Read

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کے درمیان ایران کے ایٹمی پروگرام پر دو گھنٹے طویل ٹیلیفونک رابطہ ہوا۔ عالمی خبر ایجنسیوں کے مطابق، اس اہم گفتگو میں مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال، ایران کے جوہری عزائم اور عالمی سیکیورٹی پر اس کے ممکنہ اثرات زیرِ بحث آئے۔

فرانسیسی صدر میکرون نے ایران کے ایٹمی پروگرام کو خطے کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے زور دیا کہ ایران کو جوہری توانائی کے پُرامن استعمال کو یقینی بنانا ہوگا، اور اسے اقوام متحدہ کے ایٹمی نگراں ادارے سے مکمل تعاون کرتے ہوئے این پی ٹی معاہدے پر عمل کرنا چاہیے۔

روسی صدر پیوٹن نے ایرانی جوہری پروگرام کے دفاع میں کہا کہ ایران کا ایٹمی پروگرام پُرامن مقاصد کے لیے ہے اور عالمی برادری کو ایران کی سلامتی اور خودمختاری کا احترام کرنا چاہیے۔ پیوٹن کا کہنا تھا کہ این پی ٹی کے تحت ایران کو جوہری توانائی کے حصول کا حق حاصل ہے۔

دونوں رہنماؤں نے ایرانی جوہری مسئلے کے سفارتی حل پر زور دیا اور اس حوالے سے جاری بین الاقوامی کوششوں کو تقویت دینے کے عزم کا اظہار کیا۔

Similar Posts