انسداد پولیو کے عالمی اداروں کے پاکستان سے ڈومور کے مطالبے پر حکومت نے وائرس پر قابو پانے کے لیے 15 سال تک کے بچوں کو پولیو انجیکشن لگانے کا فیصلہ کرلیا، یہ انجیکشن بطور بوسٹر کام کرے گا، کراچی، لاہور، پشاورمیں بچوں کو پولیو ویکسین انجیکشن لگائے جائیں گے۔
انسداد پولیو کے عالمی اداروں نے پاکستان سے ڈومور کا تقاضا کردیا، عالمی اداروں کے تقاضے پر حکومت نے وائرس پر قابو پانے کیلئے بڑا فیصلہ کرلیا۔
انسداد پولیو کے عالمی اداروں کے تقاضے پر حکومت نے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے انجکشن لگانے کا فیصلہ کیا ہے، کراچی، لاہور، پشاور میں بچوں کو پولیو ویکسین انجکشن لگائے جائیں گے۔
ذرائع پولیو پروگرام کے مطابق پولیو ویکسین انجکشن 15 سال تک کے بچوں کو خصوصی مہم کے دوران لگائے جائیں گے، پولیو ویکسین انجکشن آئندہ 4 ماہ میں مرحلہ وار لگائے جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک دن تا 15 سال کے بچوں کو آئی پی وی لگائے جائیں گے، 15 سال عمر تک آئی پی وی لگانے کا مقصد قوت مدافعت بڑھانا ہے، پولیو ویکسین انجکشن 15 سال عمر تک کیلئے بطور بوسٹر کام کرے گا اس سے بچوں کی قوت مدافعت میں نمایاں اضافہ ہو گا۔
ذرائع کے مطابق پولیو کے خلاف بچوں کی قوت مدافعت کمزور ہونے کا خدشہ ہے، قوت مدافعت کی ممکنہ کمزوری پر پولیو وائرس کا پھیلاو بڑھا ہے، آئی پی وی سے ڈبلیو پی وی ون کا پھیلاو روکنے میں نمایاں مدد ملے گی۔
آئی پی وی ویکسینیشن مہم کیلئے ویکسین عالمی ادارے فراہم کریں گے، ان ایکٹیوٹڈ پولیو انجکشن لگانے کی سفارش عالمی گروپ ٹیگ نے ہی کی ہے۔
ذرائع کے مابق ٹیکنیکل ایڈوائزری گروپ ٹیگ نے 15 سال تک کے بچوں کو آئی پی وی لگانے کی سفارش کی، ٹیکنیکل ایڈوائزری گروپ پاکستان، افغانستان کیلئے آزاد عالمی بورڈ ہے۔
واضح رہے کہ ٹیکنیکل ایڈوائزری گروپ انسداد پولیو کے عالمی ماہرین پر مشتمل ہے، ٹیگ پاکستان، افغانستان کو انسداد پولیو کیلئے تکنیکی معاونت اور ایڈوائزری فراہم کرتا ہے، 2018-19 میں 10 سال عمر تک کو پولیو ڈراپس پلائے گئے تھے، 10 سال کے بچوں کی ویکسینیشن مخصوص اضلاع میں ہوئی تھی۔