جولائی اور اگست میں زمین کے معمول سے زیادہ تیز گھومنے کی پیشگوئی

0 minutes, 0 seconds Read

جولائی اور اگست میں زمین کی گردش کی رفتار مختصر طور پر بڑھنے کی پیشگوئی سامنے آئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دن معمول سے تھوڑے چھوٹے ہوں گے۔

timeanddate.com کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق رواں برس جولائی اور اگست میں زمین کی گردش کی رفتار بڑھنے کی توقع ہے جس کے باعث دن معمول سے تھوڑے چھوٹے ہوں گے۔ خاص طور پر، 9 جولائی، 22 جولائی اور 5 اگست کو سب سے چھوٹے دن متوقع ہیں۔ البتہ زمین کی گردش میں تبدیلی معمولی طرز کی ہوگی اور ناپ کا اکائی ملی سیکنڈز ہوگی۔ مثال کے طور پر، 5 اگست کو دن اوسط سے تقریباً 1.51 ملی سیکنڈز کم ہوگا۔

یہ تیز رفتاری زمین کی گردش میں طویل مدتی رجحان کے برعکس ہے، کیونکہ عموماً چاند کے کششی اثر کے باعث زمین کی گردش سست ہوتی جارہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق زمین اپنی محور پر تقریباً 365 بار گردش کرتی ہے، جو سال کے دنوں کی تعداد کے برابر ہے۔ مگر ماضی میں مختلف کیلکیولیشن سے پتہ چلتا ہے کہ زمین کو سورج کے گرد ایک چکر مکمل کرنے میں 490 سے 372 دن لگتے تھے۔

کائنات کا اپنا ’خودکار تباہی کا بٹن‘ موجود، سائنسدانوں کی لرزہ خیز وارننگ

سائنسدانوں کا خیال ہے کہ زمین کے مرکز میں حرکات اس کی گردش پر اثر انداز ہو سکتی ہیں۔ ساتھ ہی پگھلتے ہوئے گلیشیئرز سے ماس کا دوبارہ تقسیم ہونا بھی ایک وجہ ہو سکتی ہے۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسٹینڈرڈز اینڈ ٹیکنالوجی کے ماہر طبیعیات جوڈا لیوین نے 2021 میں ڈسکور میگزین کو بتایا تھا کہ لیپ سیکنڈز کی ضرورت نہ ہونا متوقع نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ فرض کیا جاتا تھا کہ زمین سست ہوتی رہے گی اور لیپ سیکنڈز کی ضرورت جاری رہے گی، اس لیے یہ نتیجہ بہت حیران کن ہے۔

زمین پھٹنے والی ہے، کئی ملکوں کا نام و نشان مٹ جائے گا، تحقیق

زمین کی تیز گردش کے باعث عالمی وقت کی پیمائش میں تبدیلی کی ضرورت پڑ سکتی ہے، اور ممکن ہے کہ 2029 میں پہلی بار ایک لیپ سیکنڈ منہا کیا جائے۔

ماسکو اسٹیٹ یونیورسٹی کے ماہر ارضیات لیونید زوتوف نے ٹایم اینڈ ڈیٹ کو بتایا کہ کسی کو یہ توقع نہیں تھی۔ اس تیز رفتاری کی وجہ واضح نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ زیادہ تر سائنسدان سمجھتے ہیں کہ یہ زمین کے اندرونی عوامل کی وجہ سے ہے، کیونکہ سمندر اور فضائی ماڈلز اس بڑی تیز رفتاری کی وضاحت نہیں کرتے۔

Similar Posts