تئیس برس قبل بادشاہی مسجد سے حضور ﷺ کے نعلین مبارک چوری، مقدمہ کہاں تک پہنچا؟

0 minutes, 0 seconds Read

بادشاہی مسجد لاہور سے نعلینِ مبارک کی چوری کو 23 برس بیت چکے ہیں، مگر آج تک نہ چور پکڑے گئے نہ نعلینِ مبارک بازیاب ہو سکے۔ یہ واقعہ 31 جولائی 2002 کو پیش آیا، جس کا مقدمہ تھانہ ٹبی سٹی لاہور میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا تھا۔

مختلف مذہبی جماعتوں نے نعلینِ مبارک کی بازیابی اور انصاف کے لیے وقتاً فوقتاً احتجاج ریکارڈ کرایا، جب کہ پیر ایس اے جعفری نے عدالتوں کے دروازے بارہا کھٹکھٹائے۔ کیس لاہور ہائیکورٹ سے ہوتا ہوا سپریم کورٹ تک پہنچا، مگر 23 برس بعد بھی انصاف نہ مل سکا۔

درخواست گزار مختلف عدالتوں کے چکر کاٹتے رہے،2017 میں کیس کی سماعت لاہور ہائیکورٹ میں ہوئی۔ 2018 میں اس وقت کے چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے واقعے پر از خود نوٹس لیا اور جے آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم دیا۔ 2019 میں جے آئی ٹی نے اپنی پیش رفت رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی۔

اکتوبر 2021 میں جسٹس اعجاز الاحسن نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی، جس کے بعد تاحال کوئی بڑی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔

مذہبی شخصیات اور شہری حلقوں نے ریاستی اداروں کی سست روی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ نعلینِ مبارک جیسے مقدس تبرکات کی حفاظت کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں اور ذمہ داروں کو بے نقاب کیا جائے۔

Similar Posts