اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ میں اضافے کے معاملے پر ترجمان قومی اسمبلی کی وضاحت سامنے آ گئی۔
اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ میں اضافے کے معاملے پر ترجمان قومی اسمبلی کا مؤقف سامنے آ گیا ہے۔
ترجمان نے واضح کیا ہے کہ تنخواہ میں اضافے کی سمری اسپیکر یا قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے نہیں بلکہ وزارتِ پارلیمانی امور نے تیار کی تھی۔
ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق اسپیکر کی تنخواہ میں اضافے کی سمری وزارتِ پارلیمانی امور نے وفاقی کابینہ کو بھیجی تھی، جسے کابینہ نے منظوری دی۔ بعد ازاں نوٹیفکیشن بھی وزارتِ پارلیمانی امور نے ہی جاری کیا۔
ترجمان نے اس تاثر کی سختی سے تردید کی کہ اس معاملے میں اسپیکر آفس یا قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کا کوئی کردار تھا۔
واضح رہے کہ ذرائع کے مطابق خواجہ آصف کی تنقید کے بعد ایاز صادق نے وزیراعظم شہباز شریف کو باقاعدہ خط لکھ تھا جس میں انھوں نے کہا کہ میرا تنخواہ کے معاملے سے نہ کوئی تعلق ہے اور نہ ہی کوئی دلچسپی ہے۔
ذرائع کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی نے واضح کیا کہ تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ وفاقی کابینہ اور وزیراعظم کا اختیار ہے، میں نے کبھی اس حوالے سے کوئی سفارش یا مطالبہ نہیں کیا۔
یاد رہے کہ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے حالیہ دنوں میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے اپنی تنخواہ 21 لاکھ روپے کرلی اور پھر ذمہ داری کسی اور پر ڈال رہے ہیں کہ فلاں نے بڑھائی، سیاست دانوں کو شاہانہ طرز زندگی اختیار نہیں کرنا چاہیے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر خواجہ آصف نے لکھا کہ نوٹیفکیشن کے مطابق اس مالی فحاشی کا سلسلہ یکم جنوری 2025 سے شروع ہونا ہے، یہ قومی خزانے کے استحصال کی انتہا ہے۔