تعریف وہ جو دشمن کرے، بھارتی ڈپٹی آرمی چیف کا اعتراف شکست

0 minutes, 1 second Read

ایک طرف شکست کا اعتراف، دوسری طرف چین پرالزامات، بھارت کے نائب آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل راہول سنگھ نے دعوی کیا کہ پاکستان کو چین سے بھارت کی لائیو معلومات مل رہی تھیں، ساتھ ہی بھارتی ائیرڈیفنس کی ناکامی کا اعتراف کر لیا کہا، ہمیں وقت پر اہم سامان نہیں ملا۔

لیفٹیننٹ جنرل راہول سنگھ نے نئی دہلی میں ایک دفاعی تقریب سے خطاب میں الزام عائد کہ پاک بھارت جنگ کے دوران انہیں پاکستان کے علاوہ چین اور ترکیے کا بھی سامنا تھا اور چین پاکستان کو بھارت کی عسکری تنصیبات کے حوالے سے لائیو معلومات فراہم کر رہا تھا۔

بھارتی ڈپٹی آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل راہول سنگھ نے پاکستان سے شکست کا اعتراف کرتے ہوئے کچھ مضحکہ خیز وجوہات بھی پیش کی ہیں۔ جنرل راہول سنگھ نے بھارتی فوج کی ناکامیوں کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فوج کو ان کی تمام نقل و حرکت کا علم تھا اور پاکستان کی C4ISR صلاحیتیں نے بھارتی فوج کو حیران کر دیا۔

انہوں نے پاک فضائیہ کی الیکٹرانک جنگی صلاحیتوں کو بے مثال قرار دیا، خاص طور پر آپریشن سندور کے دوران۔

لیفٹیننٹ جنرل راہول سنگھ نے مزید کہا کہ بھارت کے بڑے سائز کی وجہ سے بھارتی ائرڈیفنس ناکام ہوگیا اور پاک فوج کے الفتح راکٹ سسٹم نے بھارتی فوجی اڈوں کو مؤثر طریقے سے نقصان پہنچایا۔

ان کا کہنا تھا کہ ”ہمارا سامنے سرحد ایک تھی مگر دشمن تین تھے“، اور یہ شکوہ کیا کہ ”ہمیں وقت پر اہم جنگی سامان نہیں ملا“۔

انہوں نے چین پر الزامات عائد کیے کہ اس نے بھارتی سرزمین پر اپنے ہتھیاروں کا تجربہ کیا اور کہا کہ بھارت کو پاکستان، ترکی اور چین کے اتحاد نے مل کر شکست دی۔

بھارتی ڈپٹی آرمی چیف کی یہ وضاحتیں، بھارتی عوام کے سامنے شکست کی ایک ناکام کوشش نظر آتی ہیں۔

دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت کو اپنی حکمت عملی پر غور کرنا چاہیے کیونکہ اس کی حکمت عملی نے بین الاقوامی سطح پر اسے تنہا کر دیا ہے۔

دفاعی تجزیہ کاروں کا مزید کہنا ہے کہ پاکستانی مسلح افواج نے پیشہ ورانہ صلاحیتوں، دلیرانہ قیادت اورعوام کے اعتماد کی بدولت بھارت کو شکست دی۔

لیفٹیننٹ جنرل راہول سنگھ نے پاکستان کی فوجی صلاحیتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا، ”پاکستانی فوج کو ہماری نقل و حرکت کا علم تھا، اور ان کی C4ISR صلاحیتوں نے ہماری فوج کو حیرت میں ڈال دیا۔“

انہوں نے مزید کہا کہ پاک فضائیہ کی الیکٹرانک جنگی صلاحیتیں، خاص طور پر آپریشن سندور کے دوران بے مثال تھیں۔

بھارتی ڈپٹی آرمی چیف نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ پاک فوج کے الفتح راکٹ سسٹم نے بھارتی فوجی اڈوں کو خاصا نقصان پہنچایا، جس کے بعد بھارتی ائرڈیفنس کی ناکامی سامنے آئی۔

آئی ایس پی آر پہلے ہی بتا چکا ہے کہ معرکہ حق کے دوران پاکستان نے اپنی تکنیکی صلاحیتوں کا صرف دس سے پندرہ فیصد استعمال کیا، اور باقی صلاحیتیں ابھی باقی ہیں۔

پاکستان نے کبھی بھارت کے اسرائیلی اور فرانسیسی اسلحہ کے استعمال پر بچگانہ گلہ نہیں کیا۔ بھارت کو اب تین دشمنوں کے گلے کرنے کی بجائے اپنی حکمت عملی پر غور کرنا چاہیے تاکہ وہ عالمی سطح پر مزید تنہائی سے بچ سکے۔

Similar Posts