پاک پتن کے ڈسٹرکٹ اسپتال میں آکسیجن کی مبینہ عدم فراہمی اور طبی عملے کی غفلت کے باعث 20 بچوں کی اموات کے واقعے پر سخت ایکشن لے لیا گیا۔ واقعے کے بعد تھانہ سٹی پولیس نے اسپتال کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ڈاکٹر سہیل اصغر اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) ڈاکٹر عدنان غفار کے خلاف مقدمہ درج کر کے دونوں افسران کو گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والی ایک بچی کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا، جس میں اسپتال انتظامیہ کو آکسیجن کی بروقت فراہمی میں ناکامی اور غفلت کا ذمہ دار ٹھرایا گیا ہے۔
اس کے علاوہ پرائیویٹ لیب سے ملی بھگت، جعلی رپورٹس اور غیرقانونی کمیشن کے الزامات پر تین لیب ٹیکنیشنز اور نجی لیبارٹری مالکان سمیت 9 افراد کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔
ادھر اسپتال کے احاطے میں پارکنگ فیس کی اوورچارجنگ، بدتمیزی اور جھگڑے کے واقعات پر 7 افراد کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ تمام کارروائیاں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے اسپتال کے اچانک دورے کے بعد عمل میں آئیں، جس میں انہوں نے واقعے پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف فوری قانونی کارروائی کی ہدایت کی تھی۔
واضح رہے کہ پاکپتن کے ڈسٹرکٹ اسپتال میں حالیہ دنوں میں طبی سہولیات کی عدم دستیابی اور غفلت کے باعث 20 بچوں کی اموات ہوئی تھیں، آج نیوز کی خبر منظرعام پر آنے کے بعد حکومت نے ایکشن لیا تھا۔