راولپنڈی میں 250 بوسیدہ عمارتیں خطرناک قرار، میٹرو پولیٹن کا فوری انخلا کا حکم

0 minutes, 0 seconds Read

کراچی کی طرح راولپنڈی میں 250 بوسیدہ عمارات خطرناک قرار دے دی گئیں، میٹرو پولیٹن نے فوری انخلا کا حکم دے دیا، میٹرو پولیٹن کارپوریشن نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022 کے تحت مالکان کو نوٹس جاری کر دیے جبکہ عدم تعمیل پر مکینوں اور مالکان کے خلاف قانونی کارروائی کا انتباہ بھی کیا گیا ہے۔

راولپنڈی میٹروپولیٹن کارپوریشن نے راجہ بازار اور قریبی علاقوں میں موجود 250 بوسیدہ عمارتوں کو انسانی جانوں کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے فوری انخلا کا حکم دے دیا۔

میٹرو پولیٹن کارپوریشن حکام نے خطرناک عمارتوں کے مالکان کو نوٹس جاری کردیے۔

راولپنڈی کے اندرون شہر میں واقع ان پرانی عمارتوں میں سے 188 عمارتیں انتہائی خستہ حالی کا شکار ہیں، جنہیں شدید خطرناک قرار دیا گیا ہے، متاثرہ علاقوں میں راجہ بازار، بھابڑا بازار، موتی مسجد گلی اور ڈنگی کھوئی شامل ہیں۔

میٹروپولیٹن حکام کے مطابق متعدد عمارتیں رہائشی اور کمرشل دونوں مقاصد کے لیے استعمال ہو رہی ہیں، جس سے خطرات میں مزید اضافہ ہو چکا ہے، مکین متبادل رہائش نہ ہونے کے باعث گھروں سے نکلنے کو تیار نہیں جبکہ مسلسل بارشوں اور ممکنہ زلزلے کی صورت میں ان عمارتوں کے منہدم ہونے کا خدشہ ہے۔

میٹروپولیٹن کارپوریشن نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022 کے تحت نوٹس جاری کرتے ہوئے مکینوں کو مرمت یا انہدام کی ہدایت کی ہے جبکہ عدم تعمیل پر مکینوں اور مالکان کے خلاف قانونی کارروائی کا انتباہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت اور عدالتی احکامات کے باوجود خطرناک عمارتوں کے خلاف مؤثر کارروائی نہ ہونے کے سبب شہریوں کی جانیں 2 دہائیوں سے خطرے میں ہیں۔

مکینوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر متبادل رہائش کا بندوبست کیا جائے تاکہ وہ محفوظ مقام پر منتقل ہو سکیں۔

Similar Posts