برطانیہ میں فلسطین کے حامی احتجاجی گروپ ’فلسطین ایکشن‘ پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ حکومت نے اسے دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے اس کی سرگرمیوں کو ملکی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد تنظیم سے وابستگی یا حمایت کو سنگین جرم تصور کیا جائے گا۔
برطانوی پارلیمنٹ کی احتجاجی گروپ ’فلسطین ایکشن‘ کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی تیاری
اس فیصلے کے تحت اس گروپ کی رکنیت، حمایت، یا اس کی نمائندگی کرنے والی کوئی علامت جیسے بیج یا ٹی شرٹ پہننے کو جرم قرار دیا گیا ہے، جس کی سزا 14 سال تک قید یا جرمانہ ہوسکتی ہے۔ یہ پابندی 5 جولائی 2025 کی رات سے نافذالعمل ہوگئی۔
اسرائیلی فوج کی بدترین جارحیت جاری، مزید 118 فلسطینی شہید
فلسطین ایکشن کی جانب سے اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کیا گیا تاہم ہائی کورٹ اور پھر کورٹ آف اپیل نے بھی ان کی درخواست مسترد کر دی۔ جسٹس چیمبرلین نے اپنے فیصلے میں کہا کہ حکومت کا اقدام جائز اور عوامی مفاد میں ہے۔