یہ کسی فلم کی کہانی نہیں، بلکہ حقیقت ہے—ایسی حقیقت جس نے پورے ناگپور کو ہلا کر رکھ دیا۔ ناگپور جو کہ بھارتی ریاست مہاراشٹرا کا شہر ہے، وہاںایک خطرناک گینگ کے رکن نے اپنے ہی لیڈر کی بیوی سے خفیہ عشق لڑایا، اور پھر ایک حادثے نے وہ سب کچھ جلا کر راکھ کر دیا جو برسوں کی وفاداری سے بنا تھا۔
اس حقیقت پر مبنی کہانی کا مرکزی کردار ہے ”ارشد ٹوپی“—آئیپا گینگ کا پرانا رکن، جواں سال، نڈر، مگر بے حد جذباتی۔ کچھ مہینے پہلے وہ اپنی زندگی کے سب سے خطرناک کھیل میں کود گیا—اپنے گینگ لیڈر کی بیوی سے عشق! دونوں نے چپکے چپکے ملنا شروع کیا، اور پھر جمعرات کی شام ایک خفیہ ملاقات کے لیے دونوں موٹر سائیکل پر نکلے۔
مگر قسمت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ کوراڈی تھرمل پلانٹ کے قریب ایک کھدائی کرنے والی مشین ان کی تیز رفتار بائیک سے ٹکرا گئی۔ ارشد معمولی زخمی ہوا، لیکن عورت شدید زخمی ہو گئی۔ ارشد نے ہر ممکن کوشش کی— پہلے ایک نجی اسپتال لے گیا، مگر انہوں نے علاج سے انکار کر دیا۔ پھر کمپٹی علاقے کے ایک اور اسپتال لے گیا، وہاں بھی داخلہ نہ ملا۔ آخرکار ایک ایمبولینس والے کو پیسے دے کر ناگپور کے سرکاری اسپتال گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل لے گیا، جہاں وہ خاتون جمعے کی صبح دم توڑ گئی۔
اس اسپتال کی سی سی ٹی وی فوٹیج نے سب کچھ عیاں کر دیا—ارشد، زخمی عورت کے ساتھ، تیزی سے وارڈ کی طرف بڑھ رہا تھا۔ مگر جب خبر گینگ تک پہنچی، تو جیسے جہنم کے دروازے کھل گئے۔
آئیپا گینگ کے 40 خونخوار اراکین پورے ناگپور اور کمپٹی کے اطراف پھیل گئے۔ ان کا صرف ایک مقصد تھا— ’دھوکہ دینے والے ارشد ٹوپی کو ختم کرنا‘۔ گینگ کے اندر یہ سازش پھیل گئی کہ ارشد نے سردار کی بیوی کو قتل کیا ہے، یہ محض حادثہ نہیں تھا۔
ارشد کو جب گینگ کے غصے کی خبر ملی، تو وہ بھاگا بھاگا ڈی سی پی دفتر پہنچا۔ پولیس نے فوراً اسے کوراڈی تھانے منتقل کیا، جہاں اس کا بیان ریکارڈ کیا گیا۔ پولیس تاحال حادثے کی تصدیق کر رہی ہے اور واضح شواہد قتل کے نہیں ملے۔ مگر ارشد اب منظرعام سے غائب ہے—کسی نامعلوم مقام پر چھپا ہوا، اپنے ہی ساتھیوں سے جان بچاتا ہوا۔
ادھر آئیپا گینگ بدلہ لینے کے لیے ہر حد پار کرنے کو تیار ہے۔ ناگپور کی گلیوں میں اب عشق اور انتقام کا کھیل جاری ہے— اور اگلا قدم کیا ہو گا؟ کوئی نہیں جانتا۔