پاکستان میں سولر انرجی کا انقلاب؛ دنیا کا تیسرا بڑا درآمد کنندہ بن گیا

0 minutes, 0 seconds Read

ملک میں سولر انرجی کا انقلاب آگیا، پاکستان سولر پینلزدرآمد کرنے والا دنیا کا تیسرا بڑا ملک بن گیا ، اس صورتحال سے دکانداروں کی بھی چاندی ہوگئی، امپورٹرز کے مطابق ماہانہ دو سے ڈھائی ہزار کنٹینرز بندرگاہ پہنچ رہے ہیں۔

ملک میں توانائی بحران اور مہنگی بجلی سے تنگ عوام نے شمسی توانائی کا رخ کر لیا ہے، اور پاکستان سولر پینلز درآمد کرنے والا دنیا کا تیسرا بڑا ملک بن چکا ہے۔ بندرگاہوں پر ہر ماہ دو سے ڈھائی ہزار کنٹینرز سولر پینلز کے اتر رہے ہیں، جس سے دکانداروں اور امپورٹرز کا کاروبار بھی چمک اٹھا ہے۔

کراچی کے رہائشی 45 سالہ کاشف حیدر اب گھر کی چھت پر لگے سولر پینلز سے نہ صرف ایئر کنڈیشن چلاتے ہیں بلکہ استری بھی استعمال کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سولر لگانے کے بعد بجلی کے بل تقریباً ختم ہوگئے ہیں اور لوڈشیڈنگ کا عذاب بھی ٹل گیا ہے۔

بازاروں میں چینی، جرمن اور دیگر بین الاقوامی کمپنیوں کے پینلز باآسانی دستیاب ہیں۔ پہلے جو قیمت 110 روپے فی واٹ تھی، وہ اب صرف 27 روپے تک آ گئی ہے، جس سے نہ صرف طلب میں اضافہ ہوا بلکہ فروخت بھی کئی گنا بڑھ چکی ہے۔ دکاندار اسماعیل کے مطابق پچھلے ایک سال میں کاروبار میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔

درآمدکنندہ شبیر منشا نے بتایا کہ صرف گزشتہ سال پاکستان نے 17 گیگاواٹ کے سولر پینل درآمد کیے، جس کے بعد پاکستان دنیا کا تیسرا بڑا سولر امپورٹر بن گیا۔

توانائی ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں استحکام اور بین الاقوامی مارکیٹ میں سولر کی قیمتوں میں کمی سے پاکستان میں بھی قیمتیں کم ہوگئیں اور استعمال بڑھ گیا۔

Similar Posts