اسسٹنٹ کمشنر لیاری شہریار حبیب نے آج نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ لیاری میں گرنے والی رہائشی عمارت کا ملبہ اٹھانے کا کام کل سے شروع کیا جائے گا، خستہ حال 3 عمارتوں کو گرانے کا فیصلہ کل کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ گرنے والی عمارت سے متصل دیگر خستہ حال عمارتوں کو گرانے کا عمل کل سے شروع کیا جائے گا۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ماہرین کل علاقے کا معائنہ کریں گے، جن کی رپورٹ کی روشنی میں فوری طور پر دو خطرناک عمارتوں کو منہدم کیا جائے گا۔
5 سال، 55 جنازے… لیاری کی عمارتیں موت کا سبب کیوں بن رہی ہیں؟
لیاری میں عمارت گرنے کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم، ایس بی سی اے کے افسران معطل
اسسٹنٹ کمشنر نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں 51 عمارتیں انتہائی خطرناک قرار دی گئی ہیں اور کل سے ان کے خلاف بھی ایکشن شروع ہو جائے گا۔ اطراف میں رہنے والے مکینوں کو فی الحال محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
متاثرین، خاص طور پر رکشہ ڈرائیوروں نے میڈیا سے گفتگو میں شکوہ کیا کہ ان کا روزگار تباہ ہو گیا ہے اور گھروں میں فاقوں کی نوبت آ گئی ہے۔ حکومت کی جانب سے متاثرہ خاندانوں کے لیے متبادل رہائش اور دیگر امدادی منصوبوں پر کام جاری ہے۔
شہریار حبیب نے کہا کہ غیر قانونی اور ناقص تعمیرات کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، اور اگر کسی حکومتی ادارے کا اہلکار اس میں ملوث پایا گیا تو اسے بھی جواب دہ بنایا جائے گا۔