برکس ممالک کی ایران پر حملوں کی مذمت، اسرائیل و امریکا کا نام لینے سے گریز

0 minutes, 0 seconds Read

برکس ممالک نے ایران پر حالیہ حملوں کو بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے، تاہم اعلامیے میں امریکا یا اسرائیل کا نام براہ راست نہیں لیا گیا۔ برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں برکس تنظیم کا سترواں اجلاس منعقد ہوا، جس میں برازیل، روس، بھارت، چین، جنوبی افریقا سمیت دس ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی۔

اجلاس کے اختتام پر جاری کردہ مشترکہ اعلامیے میں واضح طور پر کہا گیا کہ 13 جون کے بعد ایران پر کیے گئے حملے عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی تھے، جو خطے میں امن و استحکام کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔ تاہم بیان میں امریکا یا اسرائیل کا ذکر دانستہ طور پر شامل نہیں کیا گیا، جسے بعض مبصرین سفارتی احتیاط سے تعبیر کر رہے ہیں۔

غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ رواں ہفتے ہونے جا رہا ہے، صدر ٹرمپ کا اعلان

برکس ممالک نے غزہ کی موجودہ صورتحال پر بھی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ غزہ میں فوری، مکمل اور غیر مشروط جنگ بندی کی جائے، اور اسرائیلی افواج کو فوری طور پر غزہ کی پٹی سے واپس بلایا جائے۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ فلسطینی عوام کو انسانی امداد تک مکمل رسائی دی جائے اور ان کے بنیادی حقوق کا احترام کیا جائے۔

چین نے امریکا کا ایران پر حملہ عالمی امن کو خطرہ قرار دے دیا

اجلاس میں عالمی تجارتی ماحول پر بھی گفتگو ہوئی اور تجارتی ٹیکسوں میں حالیہ اضافے کو عالمی معیشت اور آزاد تجارتی نظام کے لیے خطرناک رجحان قرار دیا گیا۔ برکس کے رہنماؤں نے اس امر پر زور دیا کہ ترقی پذیر ممالک کو عالمی سطح پر تجارتی انصاف اور برابری کی بنیاد پر مواقع فراہم کیے جائیں۔

Similar Posts