کیا دبئی میں ملازمت کرنے والے اپنا کاروبار شروع کر سکتے ہیں؟

0 minutes, 0 seconds Read

متحدہ عرب امارات میں نجی کمپنی میں ملازمت کرنے والے افراد بعض مخصوص شرائط کے تحت اپنا ذاتی کاروبار شروع کر سکتے ہیں۔ تاہم اس حوالے سے قانونی پیچیدگیاں اور کمپنی کی پالیسیوں کو مدنظر رکھنا بے حد ضروری ہے۔

قانون کے مطابق کوئی بھی ملازم ایک نیا کاروبار قائم کر سکتا ہے یا کسی موجودہ کمپنی میں پارٹنر یا شیئر ہولڈر بن سکتا ہے، بشرطیکہ اس کے موجودہ آجر کی جانب سے ”نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ“ جاری کیا جائے۔ یہ اصول وفاقی فرمانی قانون نمبر 33 برائے 2021 کے تحت نافذ ہے جو یو اے ای میں ملازمت کے ضوابط کو کنٹرول کرتا ہے۔

اگر آپ کی موجودہ ملازمت اور آپ کے مجوزہ کاروبار کی نوعیت ایک جیسی ہو جیسے کہ آپ ایچ آر (ہیومن ریسورس) ڈیپارٹمنٹ میں کام کرتے ہیں اور ایک ایچ آر کنسلٹنسی کھولنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو یہ صورتحال آپ کے آجر کے ساتھ مسابقت میں شمار کی جا سکتی ہے خاص طور پر اگر آپ کے معاہدے میں غیر مسابقتی شق شامل ہو۔

قانون کی رو سے اگر کسی ملازم کا کردار آجر کے کاروباری راز یا گاہکوں تک رسائی دیتا ہو تو آجر یہ شرط رکھ سکتا ہے کہ ملازم ایک مخصوص مدت، علاقے، اور شعبے میں مقابلہ نہ کرے۔ یہ پابندی زیادہ سے زیادہ دو سال تک لاگو ہو سکتی ہے۔

البتہ اگر آجر اور ملازم تحریری طور پر یہ طے کریں کہ ملازمت ختم ہونے کے بعد یہ شق نافذ نہیں ہو گی تو غیر مسابقتی پابندی کو ختم کیا جا سکتا ہے۔

اس کے علاوہ بعض حالات میں ملازم اس شق سے مستثنیٰ بھی ہو سکتا ہے مثلاً:

  • اگر ملازم یا نیا آجر پچھلے آجر کو تین ماہ کی تنخواہ کے برابر معاوضہ
    ادا کرے اور آجر تحریری طور پر اس کی اجازت دے۔
  • اگر معاہدہ پروبیشن پیریڈ میں ختم ہو جائے۔
  • یا اگر ملازم کا تعلق ایسی پیشہ ورانہ کیٹیگری سے ہو جو حکومت کی طرف سے
    مسابقتی شق سے مستثنیٰ قرار دی گئی ہو۔

ان قوانین اور ضوابط کی مزید وضاحت یا راہنمائی کے لیے وزارت برائے انسانی وسائل و اماراتائزیشن سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

Similar Posts