آسٹریلوی خاتون پر ساس اور سسر سمیت 3 افراد کو زہریلے مشروم کھلا کر قتل کا جرم ثابت

0 minutes, 2 seconds Read

آسٹریلوی خاتون پر ساس اور سسر سمیت تین افراد کو زہریلے مشروم کھلا کر قتل کا جرم ثابت ہوگیا۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق عدالتی جیوری نے ملزمہ ایرن پیٹرسن کو قتل کرنے کے الزام میں قصور وار قرار دے دیا۔

ایرن پیٹرسن نے دوسال قبل سسرالی رشتے داروں کو دعوت پر بلا کر زہریلے مشروم کھلائے تھے۔

مرنے والوں میں ایرن کے سسر، ساس اور ساس کی بہن شامل تھے، جبکہ ایک فرد زہر سے بچ گیا تھا۔

50 سالہ ایرن پیٹرسن کو 10 ہفتے کے ٹرائل کے بعد تین الزامات پر قتل اور ایک الزام پر اقدام قتل کا مجرم ٹھہرایا گیا۔ مقدمے کی سماعت موروویل (Morwell) کی عدالت میں ہوئی، جو میلبورن سے تقریباً 152 کلومیٹر مشرق میں واقع ہے۔ فیصلہ سنائے جانے کے وقت پیٹرسن کے چہرے پر کوئی جذبات ظاہر نہیں ہوئے۔

بھارت: پڑوسی کے گھر جانے پر باپ نے 5 سالہ بیٹی کو قتل کر دیا

قتل کیسے ہوا؟

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق 29 جولائی 2023 کو ایرن پیٹرسن نے سسرالیوں کو دوپہر کے کھانے میں بیف ویلنگٹن (Beef Wellingtons) پیش کیا، جس میں ڈیتھ کیپ مشرومز (death cap mushrooms) شامل تھے۔ مشرومز ملا کھانا کھانے کے بعد اس کی ساس ڈونلڈ اور گیل پیٹرسن، اور گیل کی بہن ہیدر ولکنسن ہلاک ہو گئیں۔ ہیدر ولکنسن کا شوہر ایان ولکنسن، بھی زہر خورانی کا شکار ہوا لیکن اسپتال میں سات ہفتے زیر علاج رہنے کے بعد بچ گیا۔

بھارت : سفاک بیوی نے آشنا کے ساتھ ملکر شوہر کو قتل کرکے لاش کے 15 ٹکڑے کر دیے

ایرن پیٹرسن نے تمام الزامات سے انکار کرتے ہوئے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ اس نے نادانستہ طور پر اپنے رشتہ داروں کو زہریلا کھانا پیش کیا، اور یہ ایک خوفناک حادثہ تھا۔

پراسیکیوٹرز نے پیٹرسن کے قتل کے پیچھے کسی ممکنہ مقصد کا براہ راست دعویٰ نہیں کیا، لیکن جیوری کو بتایا کہ اس کا اپنے علیحدہ شوہر کے ساتھ تعلق کشیدہ ہو چکا تھا۔ پیٹرسن کے شوہر نے اس وقت دوپہر کے کھانے کی دعوت قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

بھارت: نوجوان نے ماں کیے ساتھ مل کر والد کی محبوبہ کو قتل کر دیا

استغاثہ نے مزید الزام عائد کیا کہ ایرن پیٹرسن نے مہمانوں کو کھانے پر بلانے کے لیے جھوٹ بولتے ہوئے خود کو کینسر کا مریض بتایا، اور بعد ازاں پولیس کو یہ بھی جھوٹ بولا کہ اس کے پاس فوڈ ڈی ہائیڈریٹر (food dehydrator) نہیں ہے، جبکہ وہ بعد میں کچرے کے ڈھیر سے ملا۔

یہ مقدمہ جو 29 اپریل کو شروع ہوا تھا، آسٹریلیا بھر میں توجہ کا مرکز بنا رہا، کئی ٹرو کرائم پوڈکاسٹس کا موضوع بنا، اور بین الاقوامی میڈیا کی بھی خاصی دلچسپی حاصل کی۔

Similar Posts