ٹرمپ کا سرخ مجسمہ مین ہول کے اندر نصب کرنے پر وائٹ ہاؤس کا ردعمل سامنے آگیا

0 minutes, 0 seconds Read

نیویارک میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا سُرخ مجسمہ مین ہول میں دیکھا گیا جس کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق بدھ کے روز نیویارک کے شہریوں کو ایک غیر متوقع منظر کا سامنا کرنا پڑا، جب مین ہیٹن (Manhattan) میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایک سرخ رنگ کا مجسمہ کسی نے ایک مین ہول میں ڈال دیا۔

رپورٹ کے مطابق انسانی قد کے برابر امریکی صدر کا مجسمہ ”ڈونلڈ“ کے عنوان سے فرانسیسی اسٹریٹ آرٹسٹ جیمز کولو مینا نے تیار کیا۔ یہ مجسمہ نیویارک کی ایسٹ 42ویں اسٹریٹ پر ایک مین ہول کے اندر نصب کیا گیا تھا۔

مجسمے میں ٹرمپ کو سوٹ اور ٹائی پہنے ہوئے دکھایا گیا، اور انہیں کمر سے اوپر مین ہول سے باہر آتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ مین ہول کے ڈھکن کے نیچے سے ایک چھوٹا سرخ چوہا بھی جھانکتا ہوا نظر آ رہا تھا۔

امریکہ کے بغیر دنیا کی معیشت بیٹھ جائے گی، ٹرمپ

کولو مینا نے امریکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ میں نے یہ مجسمہ نیویارک میں نصب کیا کیونکہ یہی وہ شہر ہے جہاں انہوں نے اپنی شناخت، اپنی سلطنت اور اپنی کہانی بنائی۔ ایک ایسا شہر جسے انہوں نے سنہرے ٹاورز اور سخت نعروں سے فتح کرنے کی کوشش کی۔ میں نے اس سرخ جسم کو گٹر سے نکلتے دکھانے کی تصویر کے ذریعے اُس منظرنامے کو پریشان کرنا چاہا۔

یہ مجسمہ ٹرمپ ٹاور سے تقریباً ایک میل کے فاصلے پر نصب کیا گیا تھا، تاہم اسے جلد ہی ایک مینٹیننس ورکر نے ہٹا دیا۔

فرانسیسی اسٹریٹ آرٹسٹ جیمز کولو نے بتایا کہ مجسمے کو تین ہفتوں میں فرانس میں تیار کیا گیا تھا، اور اسے حصوں میں نیویارک لا کر اسی صبح موقع پر دوبارہ جوڑا گیا۔ انہوں نے انسٹاگرام اسٹوری پر مجسمے کی تصویر بھی شیئر کی، جس کا کیپشن تھا میک امریکہ گرائم اگین جو ٹرمپ کے معروف نعرے میک امریکہ گریٹ اگین پر ایک پر طنز ہے۔

ٹرمپ کا بڑا اعلان، گوگل اور مائیکروسافٹ جیسی کمپنیوں کو بھارتیوں کو ملازمتیں دینے سے منع کردیا

ان کا کہنا تھا کہ یہ مجسمہ کرائسلر بلڈنگ کے بالکل سامنے نصب کیا تھا، جو طاقت، بلندی اور فنِ تعمیر کی شان کی علامت ہے۔ مجھے یہ خیال پسند آیا جس میں ایک عمودی شاندار یادگار کے سامنے ایک غلیظ پیکر کو گٹر سے نکلتے دکھایا جائے۔

وائٹ ہاؤس کا ردعمل

وائٹ ہاؤس نے ٹرمپ کے مجسمے پر ردعمل دیتے ہوئے طنزیہ لہجہ اپنایا۔ وائٹ ہاؤس ترجمان ابیگیل جیکسن نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ نقل تعریف کی سب سے مخلص شکل ہے۔ اس ’آرٹسٹ‘ کو واپس ڈرائنگ بورڈ پر جانا ہوگا۔ یا شاید آرٹ اسکول میں۔

Similar Posts