امریکا کی جانب سے اقوام متحدہ کی رابطہ کار فرانسسکا البانیز پر پابندی لگا دی گئی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیرخارجہ مارکو روبیو کہتے ہیں کہ فرانسسکا البانیز نے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کو امریکا اسرائیل کے خلاف کارروائی کے لیے اکسایا۔
روبیو نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ البانیز اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ کے طور پر خدمات انجام دینے کے قابل نہیں۔ انہوں نے کھلے عام یہود مخالف بیانات دیے، دہشت گردی کی حمایت کی، اور امریکا، اسرائیل و مغرب کے خلاف نفرت کا اظہار کیا۔
پابندیوں کی نوعیت
رپورٹ کے مطابق پابندیوں کے تحت فرانسسکا البانیز کے امریکا میں سفر پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ اگر ان کے ملک میں کوئی اثاثے موجود ہیں تو وہ منجمد کر دیے جائیں گے۔
رپورٹ کے مطابق البانیز نے ٹرمپ انتظامیہ کی مالی پابندیاں مسترد کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کی نسل کشی میں امریکی اسرائیلی کمپنیاں ملوث ہیں۔
اسرائیل کی چالاکی، غزہ جنگ بندی کے بدلے تعمیر نو کی شرائط پر قطر کو استعمال کرنے کی کوشش
ان کا کہنا تھا کہ آج کے دن پہلے سے بھی زیادہ، میں انصاف کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہوں، جیسا کہ ہمیشہ کیا۔